Daily Ausaf:
2025-04-22@09:58:25 GMT

آخری معرکہ! مایوس ہیں نہ محروم ہیں ہم

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صیہونی ،صلیبی مظالم کے ساتھ ساتھ 56 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بے وفائی کا شکار ’’غزہ‘‘ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں سمیت عزیمت واستقامت کا پہاڑ بنا تادم تحریر تنہا کھڑا ہے،اہل غزہ کی جرات و بہادری اور قربانی کی داستانیں تو اہل وفا قیامت کی صبح تک سنتے اور سناتے رہیں گے، آج دل چاہتا ہے کہ پیرو مرشد حضرت اقدس حفظہ اللہ کی خانقاہ کا ذکر کروں ،حضرت اقدس کی خانقاہ میں حاضر ی ہوئی تو پیرو مرشد اپنے مریدین سے فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے بندو! اگر اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو تو پھر غزہ کے موجودہ حالات سے ہرگز، ہرگز مایوس نہ ہوں،یہ جہاد ہے،مقدس جہاد، اس میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے،کچھ دن پہلے خوش کن مناظر تھے اور اب غم ناک مناظر ہیں،غمگین ہونا جائز ہے،بلکہ اچھا ہے مگر مایوس ہونا جرم ہے، گناہ ہے بلکہ ہلاک کر دینے والا گناہ ہے،حیرانی ہوتی ہے قرآن پڑھنے والے، قرآن سمجھنے والے اور قیامت پر پکا یقین رکھنے والے کیسے مایوس ہو سکتے ہیں،قرآن مجید کھولو سورہ احزاب نکالو پھر آیت (9)سے پڑھنا شروع کرو، اس موقع پر ایمان والے آزمائش میں ڈالے گئے اور ان پر زلزلے جیسی حالت برپا ہو گئی، قرآن مجید نے اس پورے کفریہ حملے کی صورتحال تک بیان فرمائی کہ وہ کفار تم پر اوپر سے بھی حملہ آور ہوئے، نیچے سے بھی حملہ آور ہوئے،یعنی ایسا حملہ تھا کہ بظاہر کسی ایک مسلمان کے زندہ بچنے کا امکان نہیں تھا،تب منافق لوگ اور کمزور ایمان والے مسلمان بھی کہہ اٹھے کہ نعوذ باللہ،اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺنے ہمیں دھوکے والا وعدہ دیا،مگر پھر کیا ہوا؟ دشمنوں کا یہ لشکر ذلیل و خوار ہو کر واپس ہوا،مسلمان صحیح سلامت رہے اور پھر انہیں فورا ہی زخموں کی تلافی اور غموں کے ازالے کے لئے، غزوہ بنی قریظہ کے مناظر نصیب ہو گئے، و الحمدللہ رب العالمین، والحمدللہ رب العالمین،خود فریبی میں مبتلا احمق امریکی صدر ٹپرف ٹرنک اور ذلت کے زخموں سے چور دنیا کا بدنصیب ترین انسان اسرائیلی صدرنیپکن بدہوا۔
اس وقت اپنا آخری زور لگا رہے ہیں،خوفناک بمباری ہو رہی ہے،غزہ کے پھول جنت کے باغات میں منتقل ہو رہے ہیں،پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں غصے اور غضب کی آگ بھڑک اٹھی ہے،آسمان ایک بار پھر اپنے دروازے کھولے،زمین پر کچھ عجیب مناظر دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے،ہر صاحب ایمان مسلمان اللہ تعالیٰ سے فریاد رو رہا ہے کہ مجھ سے کام لے لیں،مجھے قبول فرما لیں،چنگیز خان اور ہلاکو خان عالم برزخ کی آگ میں کچھ اپنے جیسوں کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں،جہادی گھوڑے اپنے کان کھڑے کر کے اپنے طاقتور سموں سے زمین پر ٹھوکریں لگا رہے ہیں،خوش نصیب مائیں اپنے لخت جگر میدانوں میں اتارنے کے لئے بے چین ہیں۔اللہ تعالیٰ عزیز رحیم ہیں حضرت آقا محمد مدنی ﷺ ہیں، قرآن مجید کے اوراق میں جہادی آیات چمک رہی ہیں،ایسے حالات میں مایوس صرف وہ ہوں جو دنیا میں، اسلام سے محروم ہیں اور آخرت میں جنت اور اپنے رب کے دیدار سے محروم ہوں گے،اہل ایمان کیوں مایوس ہوں؟ سورہ توبہ بتاتی ہے کہ جب ایمان والوں پر کفر کی طرف سے مشکل گھڑی آتی ہے تو ان میں تین گروہ بن جاتے ہیں۔ پہلا گروہ ان لوگوں کا ہے جو یجاہِدوا بِاموالِہِم و انفسِہِم، و اللہ علِیم بِالمتقِین اپنے مال اور جانوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں اور اللہ (ایسے)متقی لوگوں کو خوب جانتا ہے۔(سورہ توبہ: 44) دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو جہاد کرنا چاہتے ہیں لیکن اسباب نہیں ہیں، اپنے مسلمان بھائیوں سے کندھے ملا کر کفر کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں لیکن مجبور ہیں کہ لڑ نہیں سکتے، یہ وہ گروہ ہے جس کے جذبے جوان اور بلند ہیں، ہمت مضبوط ہے ، نیت صاف ہے ، دل اپنے مسلمانوں بھائیوں کی محبت سے کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، ان کے بارے میں فرمایا:
ان لوگوں پر کوئی گناہ نہیں ہے جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ (اے نبی ﷺ !) تمہارے پاس اس غرض سے آئے کہ تم انہیں کوئی سواری مہیا کر دو اور تم نے کہا کہ میرے پاس تو کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر میں تمہیں سوار کر سکوں۔ تو وہ اس حالت میں واپس گئے کہ ان کی آنکھیں اس غم میں آنسوئوں سے بہہ رہی تھیں کہ ان کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 92)
تیسرا گروہ وہ ہے جو مسلمانوں میں رہتا ہے ، لیکن ایمان و کفر کی جنگ میں اپنے آپ کو نیوٹرل سمجھتا ہے، اس کے دل اور ضمیر پر ہوا میں بچوں کی بکھرتی لاشیں، چیختی ماں کی صدائیں، آزردہ و زخمی نوجوان، ملبے میں بکھرے قرآن کے اوراق، خون میں لتھڑی زمین، نشانہ بنتی ہسپتالیں اور آگ کے شعلوں سے جلتی گلیاں کچھ بھی اثر نہیں کرتیں، اسے کٹتے مسلمانوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ گروہ مشکل سے مشکل گھڑی میں بھی مسلمانوں کو ہی موردِ الزام ٹھہراتا ہے، اِس کے پاس حق بات نہ کہنے کے ہزار عذر ہیں، یہ زمین کے ساتھ لگ کر زندہ رہنے کو ترجیح دیتا ہے، یہ گلی کے کتے کے مر جانے پر افسوس کرتا ہے لیکن مسلمانوں کو خون میں نہلا دینے کا افسوس نہیں کرتا، یہ بلیوں کے حق پر تو بولتا ہے لیکن معصوم بچوں کے ادھڑتے جسموں پر زبان گنگ ہو جاتی ہے، یہ اس لئے کہ اس گروہ کے دل پر مہر لگ چکی ہے:
الزام تو ان لوگوں پر ہے جو مال دار ہونے کے باوجود تم سے اجازت مانگتے ہیں ، وہ اس بات پر خوش ہیں کہ وہ پیچھے رہنے والی عورتوں میں شامل ہوگئے ہیں اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے، اس لئے انہیں حقیقت کا پتہ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 93) یہ گروہ ائیرکنڈیشن روم میں بیٹھ کر دیوار پر لگی ایل سی ڈی سے نیوز سن کر کہتا ہے کہ ہم نے تو کہا تھا کہ جنگ کے میدان میں نہ جا، اگر ہماری بات مانتے تو آج یہ حشر نہ ہوتا۔
( جاری ہے )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اللہ تعالی سورہ توبہ ان لوگوں نہیں ہے رہے ہیں

پڑھیں:

 خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم

خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم ہیں، ویلج کونسلر اور بلدیاتی نمائندے ایک پیسہ اعزازیہ بھی نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہیں لیکن عملی طور پر ان کے پاس نہ فنڈز ہیں، نہ اختیارات، 3 سال گزرنے کے باوجود مقامی نمائندے ایک ایک پیسے کو ترس رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے فنڈز کو ترس گئے، نائبر ہوڈ اور ویلیج کونسلز کے چیئرمین لاکھوں روپے واجب الادا اعزازیے کے انتظار میں ہیں، جبکہ تمام چیئرمین تاحال 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ بھی نہیں پا سکے۔

تحصیل اور ڈسٹرکٹ مئیرز بھی حکومت کی ”قسطوں“ کے منتظر ہیں۔ 90 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری تو ہو چکی ہے،لیکن زمین پر کام کی صورتحال صفر ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں نے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن صوبائی حکومت صرف باتوں سے ٹالتی رہی۔ بلدیاتی نظام کو مؤثر بنانے کے حکومتی دعوے، صرف کاغذوں کی حد تک محدود نظر آتے ہیں۔
بلدیاتی حکومتوں کا وجود صرف نام کا رہ گیا ہے۔ اختیارات کی منتقلی اور فنڈز کی فراہمی کے بغیر مقامی حکومتیں عوامی مسائل کیسے حل کریں گی؟ یہ سوال اب ہر شہری کی زبان پر ہے۔

Post Views: 16

متعلقہ مضامین

  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی، دنیا بھر کے کارڈینلز ویٹیکن میں اکٹھا
  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  • آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
  • ہم موجودہ حالات میں اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حافظ حمد اللہ
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • یہودیوں کا انجام
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل کیخلاف علما و مشائخ کا احتجاج
  • دارارقم سکولز خیابان قائد کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات کا منصورہ آڈیٹوریم میں انعقاد
  • دارارقم منصورہ برانچ لاہور میں طلبہ وطالبات کے اعزاز میں تکمیل حفظ قرآن کی تقریب