جان ابراہیم کی نئی فلم ’ڈپلومیٹ‘ پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو جان ابراہم کا کہنا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں اپنی نئی فلم ’ڈپلومیٹ‘ پر عائد کی گئی پابندی پر حیران ہیں۔
اس فلم کو جان ابراہم نے خود پروڈیوس کیا ہے جس میں وہ مرکزی کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ میں اپنی فلم پر عائد پابندی پر ردعمل دیتے ہوئے اداکار نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ وہ اس پر بہت حیران ہیں کہ ان کی فلم کو بین کردیا گیا ہے۔
جان ابراہم کا کہنا تھا کہ ’لوگوں کی سوچ بہت محدود ہوتی ہے۔ یہ فلم کسی طور پر بھی پاکستان مخالف (اینٹی پاکستان) نہیں ہے۔ اگر کچھ دکھایا گیا ہے تو وہ یہ ہے کہ پاکستان کا عدالتی نظام ایماندار ہے۔‘
View this post on InstagramA post shared by tseriesfilms (@tseriesfilms)
اداکار نے مزید کہا کہ ’ہم نے اس فلم میں ایک ایماندار پاکستانی وکیل اور ایک ایماندار پاکستانی جج کو دکھایا ہے۔ یہاں تک کہ وہ گشت کرنے والی گاڑیاں جو ہمیں سرحد تک لے جا رہی ہیں، اُن میں بھی ایماندار پولیس اہلکار ہیں۔ وہ دراصل دوسرے لوگوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ تو ہم نے کسی کو بھی کسی طور پر نیچا نہیں دکھایا۔‘
یاد رہے کہ جان ابراہم کی فلم ’ڈپلومیٹ‘ 14 مارچ 2025 کو ریلیز کی گئی ہے جس کو کم تشہیر کے باوجود بھی شائقین کی جانب سے بےحد پسند کیا جارہا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by tseriesfilms (@tseriesfilms)
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جان ابراہم
پڑھیں:
ملک میں بولنے پر پابندی، سوچوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، مصطفیٰ نواز کھوکھر
وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ آج وفاق کو جو خطرات لاحق ہیں وہ میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پاراچنار میں کیا حال ہے۔؟ انڈس ہائی وے اس وقت بند پڑی ہے، سندھ میں نہروں پر احتجاج ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ملک ایسے دور سے گزر رہا جہاں بولنے اور سوچوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ آج وفاق کو جو خطرات لاحق ہیں وہ میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پاراچنار میں کیا حال ہے۔؟ انڈس ہائی وے اس وقت بند پڑی ہے، سندھ میں نہروں پر احتجاج ہے، وطن عزیر ایک ایسے دور سے گزر رہا ہے جس میں بولنے پر پابندی، سوچوں پر قدغنیں لگا دی گئی ہیں۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ کون سا حصہ ہے وفاق کا جہاں استحکام ہے۔؟ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 40 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر کے نیچے ہیں، سالانہ 25 لاکھ نوجوان تعلیم مکمل کر کے مارکیٹ میں آتے ہیں اور نوکریاں نہیں ہیں۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے حقائق پریشان کر دینے والے ہیں، ملک میں استحکام لانے کا حل یہ ہے کہ بند کمروں میں فیصلے بند ہوں، استحکام تب آئے گا جب حکمران وہ ہو جس کے پیچھے عوام کھڑے ہیں، اشرافیہ کو اپنے اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔