جیل میں بہتر سہولتوں کیلئے بشریٰ بی بی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل میں بہتر سہولتوں سے متعلق بشریٰ بی بی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جیل میں بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے بشریٰ بی بی کی درخواست پر اعتراض کے ساتھ سماعت ہوئی۔
رجسٹرار ہائی کورٹ کے اعتراض کے ساتھ جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو دی گئی درخواست پر فیصلہ ساتھ نہیں لگا ہوا؟
بشریٰ بی بی کے وکیل نے بتایا کہ وہ تو درخواست لیتے بھی نہیں، ہم نے کوریئر کے ذریعے درخواست جیل حکام کو بھیجی ہے، 2 اپریل کو دی جانے والی درخواست کی کوریئر رسید ہم نے ساتھ منسلک کی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، :ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا اور نظربندی کیلئے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکامی پر قابض حکام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ آفرین زرگر پر گزشتہ سال 10ستمبر کو کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ادھرجسٹس محمد یوسف وانی پر مشتمل کشمیر ہائی کورٹ کے ایک اور بنچ نے ارشاد احمد ڈار کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ نے 21 جولائی 2023ء کو ارشاد کی نظربندی کے احکامات جاری کئے تھے۔واضح رہے کہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت ان کی غیر قانونی نظربندیوں کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے جاری ہے اور عدالتوں میں قابض انتظامیہ کشمیریوں پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کے حق میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے۔