امریکا میں غیر ملکی طلبا کے ویزے اچانک منسوخ، طلبا خوف و ہراس کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
امریکا کی کئی جامعات کے غیر ملکی طلبا کے ویزے اچانک منسوخ کردیے گئے ہیں۔ امریکی انتظامیہ نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کیلیفورنیا کے کئی طلبا کے ویزے منسوخ کردیے ہیں، ہارورڈ، مشی گن، یو سی ایل اے اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے طلبا بھی متاثرین میں شامل ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ویزا منسوخی ٹرمپ انتظامیہ کے وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جبکہ طلبہ کو حراست میں لینے اور ملک بدری کے خطرات موجود ہیں۔ ویزے مختلف وجوہات کی بنا پر منسوخ کیے جا سکتے ہیں، لیکن جامعات اور کالجز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت چپکے سے طلبا کی قانونی رہائش کی حیثیت ختم کر رہی ہے جبکہ طلبا کو اور نہ ہی اسکولز کو اس بارے میں آگاہ کیا جا رہا ہے۔ طلبا کو حراست میں لیے جانے اور ملک بدر کیے جانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ان طلبا کو ہدف بنایا ہے جو فلسطینی حمایت کے لیے احتجاج یا تقاریر میں ملوث تھے، جن میں کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج کی قیادت کرنے والے محمود خلیل جیسے گرین کارڈ ہولڈرز بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی
طلبا کے ویزے فلسطین کاز سے جڑے بغیر بھی منسوخ کیے جا رہے ہیں۔ بعض معاملات میں ماضی کی خلاف ورزیوں جیسے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو بھی بہانہ بنایا گیا ہے۔ بعض کالجز کا کہنا ہے کہ وجوہات ابھی تک واضح نہیں اور وہ جوابات تلاش کر رہے ہیں۔
مائیگریشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر میشیل مٹلسٹاٹ نے کہا کہ جو کچھ آپ بین الاقوامی طلبا کے ساتھ ہوتا دیکھ رہے ہیں، وہ دراصل ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے مختلف اقسام کے تارکین وطن پر کی جانے والی نگرانی کا ایک حصہ ہے۔
امریکن کونسل آن ایجوکیشن کی گورنمنٹ ریلیشنز کی نائب صدر سارہ اسپرائزر نے کہا اچانک ویزا منسوخیوں کی وجوہات کی وضاحت نہ ہونے سے طلبا میں خوف کی فضا پیدا ہو سکتی ہے۔ جو اقدامات آئی سی ای اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے کیے جا رہے ہیں، یہ عام طور پر اس وقت تک نہیں کیے جاتے جب تک کہ سیکیورٹی کا مسئلہ نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ طلبا ویزے طلبا ویزے منسوخ فلسطین کاز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا طلبا ویزے طلبا ویزے منسوخ فلسطین کاز طلبا کے ویزے رہے ہیں کیے جا
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.(جاری ہے)
وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے. چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.