امریکی ٹیرف سے بنگلہ دیشی گارمنٹس انڈسٹری کوبڑا دھچکا، کئی کمپنیوں نے نئے آرڈرروک دیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
لاہور:
چین کے بعد بنگلہ دیش گارمنٹس کا سب سے بڑا ایکسپورٹر مگر ملکی برآمدات پر لگا،حالیہ 37 فیصد امریکی ٹیرف یہ پوزیشن چھین سکتا ہے۔
50 ارب ڈالر کی قومی ایکسپورٹ کا 84 فیصد حصہ گارمنٹس پر مشتمل اور 20 فیصد امریکہ جاتی ہیں، پچھلے سال 7.3 ارب ڈالر کی امریکہ گئیں مگر ٹیرف لگنے کے بعد بیشتر امریکی کمپنیوں نے آرڈر روک لیے۔
مزید پڑھیں: پاکستان، بنگلا دیش کے نئے تجارتی دور کا آغاز، سرکاری طورپر پہلی کھیپ آج روانہ ہوگی
بنگلہ دیشی کمپنیوں کو خوف کہ امریکی اب بھارت یا پاکستان سے مال منگوا سکتے کیونکہ ان پر ٹیرف کی شرح کم ہے۔
اس وقت 40 لاکھ بنگلہ دیشی گارمنٹس صنعت سے وابستہ جن میں 80 فیصد خواتین ہیں، وسیع امریکی منڈی چھن جانے سے ہزارہامردوزن بیروزگار ہو سکتے جس سے زرمبادلہ بھی گھٹے گا۔
امریکی ٹیرف سے بنگلہ دیشی معیشت خطرات کی زد میں آ چکی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیشی
پڑھیں:
پاکستان نے بنگلہ دیش کے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کے مطالبے کی خبروں پر رد عمل جاری کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطحی سفارتی مشاورت کے دوران بعض دیرینہ معاملات پر بات چیت ہوئی، جن میں 1971 کے واقعات پر بنگلہ دیش کی جانب سے رسمی معافی اور معاوضے کے مطالبات شامل تھے۔
دفتر خارجہ کی سیکریٹری آمنہ بلوچ گزشتہ دنوں 15 سال بعد دفتر خارجہ کی مشاورت کے لیے ڈھاکہ پہنچیں۔ ملاقات کے بعد بین الاقوامی میڈیا اور بنگلہ دیشی اخبارات ”ڈیلی اسٹار“ اور ”ڈھاکہ ٹریبیون“ نے رپورٹ کیا کہ بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر معافی، معاوضے، غیر ادا شدہ فنڈز اور 1970 کے سمندری طوفان کے لیے ملنے والے بین الاقوامی عطیات کی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگو میں کشتی میں آگ لگنے سے ہلاک افراد کی تعداد 148 ہو گئی
جس کے بعد ہفتہ وار پریس بریفنگ میں سوال و جواب کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’کچھ دیرینہ معاملات واقعی زیر بحث آئے، تاہم دونوں فریقوں نے انہیں باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے ماحول میں پیش کیا۔‘شفقت علی خان نے کہا کہ بعض عناصر ’جھوٹی یا سنسنی خیز خبریں پھیلا کر‘ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ مذاکرات انتہائی خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ’15 سال کے تعطل کے بعد ان مشاورتوں کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان خیرسگالی اور ہم آہنگی کا ثبوت ہے، اور گمراہ کن رپورٹس اس اہم پیشرفت کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتیں۔‘دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک نے سیاسی، معاشی، ثقافتی، تعلیمی اور تزویراتی تعاون پر وسیع تبادلہ خیال کیا، جو مشترکہ تاریخ، ثقافتی ہم آہنگی اور عوامی امنگوں پر مبنی ہے۔ دونوں فریقوں نے نیویارک، قاہرہ، ساموآ اور جدہ میں ہونے والی حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور تعلقات میں بہتری کے لیے مسلسل ادارہ جاتی رابطے، زیر التواء معاہدوں کی جلد تکمیل، تجارت، زراعت، تعلیم اور روابط میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
بابراعظم نے کراچی کنگز کو کیوں چھوڑا ؟ بڑا دعویٰ سامنے آ گیا
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان نے اپنی زرعی جامعات میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کی پیشکش کی، جبکہ بنگلہ دیش نے فشریز اور میری ٹائم اسٹڈیز میں تکنیکی تربیت کی پیشکش کی۔ بنگلہ دیشی فریق نے پاکستانی نجی جامعات کی جانب سے اسکالرشپ کی پیشکش کو سراہا اور تعلیم کے شعبے میں مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید :