اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے ہے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل2025ء) قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ نئی شمسی پالیسی تمام فریقوں کے مفادمیں مساویانہ بنیادوں پر بنائی گئی ہے، شمسی توانائی کی پالیسی کوریورس نہیں کیاگیاہے بلکہ اس کومعقول بنایاگیاہے۔ پیرکوقومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شرمیلافاروقی کے سوال پروفاقی وزیرمصدق ملک نے ایوان کوبتایا کہ پہلے ہم نے جو پالیسی بنائی تھی اس کے مطابق شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کرنے والے شہری 12سے 18ماہ تک کی مدت میں سرمایہ کاری کی رقم واپس حاصل کرلیتے تھے، نئی پالیسی کے تحت اب سرمایہ کاری کرنے والے 3سے لیکر4سال تک کی مدت میں سرمایہ کاری میں لگائی گئی رقوم پوری کرلیں گے۔
انہوں نے کہاکہ شمسی توانائی کی پالیسی کوریورس نہیں کیاگیاہے بلکہ اس کومعقول بنایاگیاہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ اورسولرہمارامستقبل ہے مگرہم نے بجلی کی خریداری کے معاہدوں کے ذریعہ وعدے کئے ہیں اگرہم بجلی نہیں خریدیں گے توپھرکیپسٹی ادائیگیاں کرنی ہوتی ہے۔اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے ہے، اس میں 10سے 11روپے بجلی کی پیداوارکے ہیں، باقی 20روپے حکومت کیپسٹی پیمنٹ کے ذریعہ اداکرتی ہے، کیپسٹی ادائیگیوں کامطلب یہ ہے کہ ہم بجلی استعمال کریں یانہ کریں ہم نے ادائیگی کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ کے ذریعہ حکومت بجلی خریدتی ہے، اس کابوجھ نیٹ میٹرنگ اوردیگرصارفین پرپڑتاہے، دیگرصارفین وہ ہیں جو15سے لیکر30لاکھ روپے تک کاسولرسسٹم اپنی چھتوں پرنہیں لگاسکتے،اسلئے حکومت نے مساویانہ بنیادوں پرپالیسی بنائی ہے تاکہ تمام فریقوں کواس کافائدہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے آہستہ آہستہ متبادل توانائی کی طرف جاناہے، اس میں ماحولیاتی وموسمیاتی تبدیلیوں اورعوامل کوبھی شامل کیاگیاہے۔حناربانی کھرکے ضمنی سوال پرانہوں نے کہاکہ ماضی میں آئی پی پیز کے معاہدے ہوئے تھے،ان معاہدوں میں کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگیاں شامل تھیں،اوراس کیلئے جوازبھی موجودتھے۔انہوں نے بتایا پاکستان فوسل فیول نان پروری فلیشن ٹریٹی کارکن نہیں ہے۔پاکستان 19کے قریب معاہدوں پرموثراندازمیں عمل کررہاہے۔ مرزااختیاربیگ کے سوال پرانہوں نے کہاکہ مسائل کے باوجود ملک میں بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، اس پرمیں پوری قوم کومبارکباددیتاہوں۔صنعتی شعبہ کیلئے بھی بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، اس سے نہ صرف روزگارمیں اضافہ ہوگا بلکہ مجموعی معیشت پراچھے اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے پہلے سے سولرلگائے ہیں ان پرمعاہدے کی مدت تک نئی پالیسی کااطلاق نہیں ہوتا، نئی پالیسی نئے سولرسسٹم لگانے والوں کیلئے لائی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بجلی کی
پڑھیں:
مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی، اعظم تارڑ
پنجاب کے علاقے جڑانوالہ کے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ کہ کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، حکومت گندم کاشت کرنے والے زمینداروں کی بہتری کے لیے کوشاں ہے، ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں، گندم کی قیمت پر شکوہ نہ کرنے پر آپ احباب کا مشکور ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی۔ پنجاب کے علاقے جڑانوالہ کے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ زراعت کو نصاب میں شامل کرنا چاہیے، چین نے پروگریسو فارمنگ کے ذریعے انقلاب برپا کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے اس معاملے میں چین سے خصوصی تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ہزار زرعی گریجویٹس تربیت کے لیے چین جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں خود زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، زیادہ پیداوار کے لیے بیج اچھا ہونا بھی ضروری ہے۔ وزیراعظم سیڈز ڈویلپمنٹ کے لیے پُرعزم ہیں، اجناس کا یہ بحران عارضی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سپورٹنگ پرائس ختم ہونے سے پیدا ہونے والی مشکلات عارضی ہیں، 80 کی دہائی میں چاول کی سپورٹنگ پرائس ختم کی گئی تو یہی صورتحال پیدا ہوئی تھی، بعد ازاں چاول کی قیمت مارکیٹ سپلائی کے مطابق طے ہونے لگی، پنجاب حکومت نے کسانوں کو 15 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، حکومت گندم کاشت کرنے والے زمینداروں کی بہتری کے لیے کوشاں ہے، ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں، گندم کی قیمت پر شکوہ نہ کرنے پر آپ احباب کا مشکور ہوں، پنجاب کے لوگ گھر آئے مہمان کی عزت کا خیال کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بجلی کی قیمت میں مزید ریلیف دے گی، آنے والے دنوں میں بجلی کی قیمت میں مزید کمی ہو گی، کھاد کی قیمتیں کم کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔