ٹرمپ نے پینگوئنز کے جزیرے پر ٹیرف کیوں عائد کیا؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ نے جن ممالک پر نئے ٹیرف عائد کیے ہیں ان میں ایسے جزیرے بھی شامل ہیں جہاں انسان نہیں بلکہ صرف پینگوئنز آباد ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ جزیرہ آسٹریلیا کی ملکیت ہے اور انٹار کٹیکا میں واقع ہے جب کہ اس کے رہائشی پینگوئنز ہیں اور دس سال سے یہاں کوئی انسان نہیں گیا۔
جب اس علاقے پر ٹیکس عائد کرنے پر تنقید کی گئی اور مذاق اُڑایا گیا تو امریکی حکام اس عجیب و غریب اقدام پر ردعمل دینے پر مجبور ہوگئے۔
امریکی سیکرٹری تجارت ہاورڈ لٹنک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بتایا کہ ایسے جزائر پر ٹیرف کا مقصد ان خامیوں کو دور کرنا ہے جن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ ممالک ٹیر ف سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ہاورڈ لٹنک نے کہا کہ اگر علاقوں کو ٹیرف کی فہرست سے نکال دیا جائے تو کچھ ممالک انھی راستوں سے درآمد کیا کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا صدر ٹرمپ ان چالاکیوں کو زیادہ بہتر جانتے ہیں اور وہ اس سے تنگ آ چکے تھے اس لیے ان نقائص کو درست کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن :امریکی ڈیجیٹل نیو ز پلیٹ فارم بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق، دو نوبل انعام یافتہ افراد سمیت درجنوں ماہرین اقتصادیات نے امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ایک “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کیے ہیں اور امریکہ کی موجودہ ٹیرف پالیسی کو “گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خود پیدا کردہ کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔
اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن ” میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تجارت پر ٹرمپ انتظامیہ کی متضاد اور تباہ کن پالیسیوں کا فوری طور پر ختم ہونا ضروری ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے محصولات کا نفاذ عام امریکیوں کو درپیش معاشی حالات کے بارے میں غلط فہمی کی وجہ سے ہے اور ان گمراہ کن پالیسیوں کا خمیازہ عوام زیادہ قیمتوں اور کساد بازاری کی صورت میں برداشت کریں گے۔
اعلامیے میں یہ بھی تنقید کی گئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی اور دوسرے ممالک پر عائد کردہ ‘ ریسیپروکل ٹیرف” کی شرح کا حساب غلط فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور ان کی معاشی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔ 956 افراد اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کر چکے ہیں۔