بی اے ناصر کو آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس تعینات کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی حکومت نے پولیس سروس گریڈ 22 کے افسر بی اے ناصر کو آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس تعینات کردیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تعیناتی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق بی اے ناصر کو گزشتہ ماہ 26 مارچ کو گریڈ 21 سے 22 میں ترقی دینے کے نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی ایڈیشنل سیکریٹری وزارتِ مواصلات کے عہدے سے تبدیل کر کے سیکریٹری انسانی حقوق ڈویژن تعینات کئے جانے کا نوٹیفکیشن منسوخ کر کے بی اے ناصر کو آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس تعینات کیا گیا ہے، اُن کی تعیناتی فوری و تاحکمِ ثانی نافذ العمل ہے۔
انٹربینک میں ڈالر مہنگا
یاد رہے کہ آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کا عہدہ رفعت مختار راجہ کی رواں ماہ 4 اپریل کو بطور ڈی جی، ایف ائی اے تعیناتی کے بعد خالی ہوا تھا ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بی اے ناصر کو
پڑھیں:
کراچی؛ مراکز کی کمی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات تاخیر کا شکار ہوگئے
کراچی:انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے سال 2025 تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں اور 28 اپریل سے شروع ہونے والے پری انجینئرنگ، پری میڈیکل اور سائنس جنرل کے امتحانات اب 6 مئی یا اس کے بھی بعد سے شروع ہوں گے، جس کے نتیجے میں اب دوسرے مرحلے کے کامرس اور آرٹس کے امتحانات میں بھی تاخیر ہوگی، جس کی بنیادی وجہ فی الحال امتحانی مراکز کی عدم دستیابی، گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تقرری ہے۔
"ایکسپریس " کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ جو اطلاعات انہیں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سے موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق کراچی میں میٹرک کے امتحانات 2 مئی تک جاری رہیں گے جبکہ کئی ایک ایسے امتحانی مراکز ہیں جہاں اس وقت میٹرک کے سینٹر ہیں اور انہیں مراکز میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانی مراکز بھی بننے ہیں لہٰذا میٹرک کے امتحانات کے اختتام اور اس کے بعد ان مراکز کو انٹرکے مراکز میں تبدیل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دیگر وجوہات میں گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی بھی ہے اسی طرح حیدرآباد اور کراچی دو ایسے بورڈز ہیں جہاں تقریباً ایک ماہ سے کوئی چیئرمین ہی نہیں ہے اور عہدہ خالی ہے لہٰذا امتحانی مراکز کی تشکیل اور پرچوں کے شیڈول کی منظوری بھی باقی ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ابتدائی فیصلے کے تحت سندھ میں میٹرک کے امتحانات 15 مارچ اور انٹر کے 8 اپریل سے شروع ہونے تھے لیکن جیسے ہی میٹرک کے امتحانات قریب آئے پرائیویٹ اسکولز کی بعض ایسوسی ایشنز کی جانب سے شور مچایا گیا کہ رمضان کے مہینے میں طلبہ کے لیے میٹرک کے امتحانات دینا ممکن نہیں ہے۔
بعد ازاں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر طلب کیا گیا اور میٹرک کے امتحانات بعد عید الفطر 8 اپریل اور انٹر کے 28 اپریل سے شروع کرنے کی منظوری دی گئی تاہم اب انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں مزید تاخیر ہوگئی ہے۔
طلبہ ماضی کی طرح ایک بار پھر شدید گرمی میں انٹر کے امتحانات دیں گے، جس کے بعد نتائج میں تاخیر سے جامعات کے داخلوں اور سیشن کے آغاز میں بھی تاخیر ہوگی۔