جمعیۃ علماء ہند نے سینیئر ایڈووکیٹ کپل سبل کے توسط سے اس ایکٹ کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا ہے کہ وہ وقف ترمیمی قانون 2025 کو چیلنج کرنے والی سبھی درخواستوں کو مناسب وقت پر سماعت کے لئے غور کرے گا۔ چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بینچ کے سامنے سینیئر وکلاء کپل سبل اور اے ایم سنگھوی نے یہ معاملہ اٹھایا۔ یہ وکلاء بعض درخواست گزاروں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ وکلاء نے عدالت عظمیٰ سے معاملے کی فوری سماعت کی درخواست کی۔ بینچ میں جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشواناتھن بھی شامل تھے، جنہوں نے کہا کہ یہ درخواستیں مناسب وقت پر سماعت کے لئے لی جائیں گی۔

سپریم کورٹ میں دائر متعدد درخواستوں میں وقف (ترمیمی) بل کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے، جسے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے 5 اپریل کو منظوری دی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں اب تک کم از کم 8 عرضیاں داخل کی جا چکی ہے۔ پہلی عرضی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے داخل کی تھی، ان کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ محمد جاوید، عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس) این جی او نے بھی اس متنازع ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

وہیں تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے بھی سینیئر ایڈووکیٹ کپل سبل کے توسط سے اس ایکٹ کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا ہے۔ مولانا ارشد مدنی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے کپل سبل نے اس معاملے کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا۔ جمعیت علماء ہند نے اپنی عرضی میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ وقف (ترمیمی) قانون 2025 مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھیننے کی خطرناک سازش ہے۔ دائر کی گئی درخواست میں جمعیت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ قانون بھارت کے آئین پر براہ راست حملہ ہے، جو شہریوں کو مساوی حقوق اور مکمل مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے۔

جمعیت علماء ہند نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ یہ بل (جو اب قانون بن چکا ہے) مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھیننے کی خطرناک سازش ہے، اسی لیے ہم نے سپریم کورٹ میں وقف ترمیمی قانون کو چیلنج کیا ہے۔ جماعت کے ریاستی یونٹس بھی اپنے اپنے ہائی کورٹس میں اس قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کریں گے۔ درخواستوں میں عدالت سے یہ ہدایت بھی طلب کی گئی ہے کہ اس قانون کو آئین کی دفعات 14، 15، 21، 25، 26، اور 300-اے کی خلاف ورزی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔ ساتھ ہی درخواست گزاروں نے مرکز اور وزارت قانون و انصاف کو اس قانون کے نفاذ سے روکنے کی بھی درخواست کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علماء ہند نے سپریم کورٹ چیلنج کیا کو چیلنج کپل سبل کیا ہے

پڑھیں:

عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر

عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) عمران خان کی 9 مئی سے متعلق مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 کیسز میں ضمانت کی درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ 23 اپریل کو درخواست پر سماعت کرے گا ۔

واضح رہے کہ مقدمات کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں ہونے کے باعث عدالت نے گزشتہ سماعت پر کارروائی ملتوی کردی تھی ۔

عمران خان کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا۔ لاہور ہائیکورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔

متعلقہ مضامین

  • وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
  • ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم اور وزارت قانون نے جواب جمع کروا دیا
  • لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • آرمی ایکٹ صرف آرمڈ فورسز کیلئے، سویلین کو لانا ہوتا تو الگ سے ذکر کیا جاتا: جسٹس نعیم