پنجاب اپنے پانی کے حصے سے جو بھی منصوبہ بنائے کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پنجاب اپنے پانی کے حصے سے جو بھی منصوبہ بنانا چاہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں ںے کہا کہ بعض اوقات کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوجاتی ہیں ان غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہیے، ہم سب بھائی ہیں میرا پی پی سے قریبی تعلق ہے نہروں کا معاملہ پہلے ایکنک میں آیا ایکنک میں آٹھ ارکان ہوتے ہیں مجھے وزیر اعظم نے ایکنک کے اجلاس کی صدارت کی سونپی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکنک میں پی پی پی نے اعتراض کیا تو میں نے اس منصوبے پر مزید کارروائی موخر کردی، کچھ ارکان اس منصوبے پر بات کرنا چاہتے تھے، میں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و یکجہتی سے زیادہ کچھ نہیں، اس کے بعد ایکنک کے اجلاس کے کسی ایجنڈے پر میں نے نہروں کا مسئلہ نہیں آنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک وزیر نے کچھ نامناسب بیان دیا، میں یقین دلانا چاہتا ہوں
کہ دریائے سندھ کا ایک قطرہ بھی پنجاب میں نہیں لیا جائے گا، پنجاب اپنے پانی کے حصے سے جو بھی منصوبہ بنانا چاہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک صوبہ دوسرے صوبے کے پانی کا ایک قطرہ بھی سلب نہیں کر سکتا، صوبائی منافرت پیدا کرنے کے بجائے اس معاملے کو انجنیئرز کے حوالے کریں۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جذبات بھڑکانے کی سیاست کی تو واٹر سیکیورٹی معاملے پر مشکلات ہوں گی، اس پر نقصان سب کا ہو گا ایک صوبہ نہیں ہارے گا، تمام صوبے نقصان اٹھائیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال بھی بارشیں 40 فیصد کم ہوئی ہیں، آنے والے سالوں میں سیلاب اور بدترین خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے ملک کو اس وقت فوڈ اور واٹر سیکیورٹی کے 2 بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔