امریکی ٹیرف کے بعد پاکستان کیا اقدامات کررہا ہے؟ وزیر تجارت نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ امریکی ٹیرف کے معاملے پر ہماری ٹیمیں، سفارت کار وائٹ ہاؤس سے رابطے میں ہیں تاکہ خدشات کو مؤثر انداز سے حکام تک پہنچایا جائے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے امریکی ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خدشات کے پیش نظر مختلف برآمدی شعبوں سے تعلق رکھنے والے برآمد کنندگان کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، لیدر، سرجیکل آلات، خدمات، پھل و سبزیاں، چاول، جوتے اور دیگر برآمدی صنعتوں کے نمائندگان شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ ہماری تجارتی ٹیمیں اور امریکا میں موجود سفارت کار متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ پاکستان کے خدشات مؤثر طریقے سے پہنچائے جا سکیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا جس کے پیش نظر وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی تجارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر ہم آہنگی ضروری ہے۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے اس موقع پر وزارت تجارت کے فعال کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت امریکا کے ساتھ بہتر تجارتی روابط کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر کام کر رہی ہے تاکہ باہمی مفاد پر مبنی نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نجی شعبہ اس حکمت عملی کی تشکیل میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔
وزیر تجارت نے برآمد کنندگان سے تجاویز اور سفارشات طلب کیں تاکہ ایک مضبوط اور قابلِ عمل پالیسی مرتب کی جا سکے۔نجی شعبے نے وزیر تجارت کی قیادت میں حکومت کی بروقت اور فعال کوششوں کو سراہا اور اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت میں شامل کرنے کے حکومتی عزم کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر تجارت جام کمال
پڑھیں:
چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ
چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :امریکی تجارتی نمائندہ دفتر نے چین کے بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کے خلاف سیکشن 301 کی تحقیقات کے حتمی اقدامات کا اعلان کیا۔ہفتہ کے روزچین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس پر سخت ناراضی اور فیصلہ کن مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات امریکہ کی یکطرفہ اور تحفظ پسندانہ پالیسیوں کی حقیقت کو بے نقاب کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ واضح امتیاز کے ساتھ یہ اقدامات مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق نہیں اور یہ چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام کو بری طرح متاثر کرتے ہیں، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں اور قواعد پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ الزام تراشی بند کرے اور جلد از جلد اپنے غلط طرز عمل کو درست کرے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین امریکہ کی اس پیش رفت پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اختیار کرے گا ۔ اس حوالے سے چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ نے بھی ایک مذمتی بیان جاری کیا اور چائنا ایسوسی ایشن آف نیشنل شپ بلڈنگ انڈسٹری اور چائنا شپ اونرز ایسوسی ایشن نے بھی امریکی تحقیقات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ان پر شدید احتجاج کا اظہار کیا۔