کیا صائم ایوب پی ایس ایل میں حصہ لے سکیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ سیزن 10 کے آغاز ہوا چاہتا ہے اور صائم ایوب جو کچھ عرصے سے زیر علاج تھے اب اس ٹورنامنٹ کے لیے مکمل فٹ ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صائم ایوب علاج مکمل ہونے کے بعد لندن سے پاکستان پہنچ گئے
پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل نے صائم ایوب کو پی ایس ایل کھیلنے کے لیے فٹ قرار دے دیا ہے۔
صائم ایوب پشاور زلمی کو جوائن کریں گے۔ ٹیم کے کھلاڑی اسلام آباد کلب میں پہلا پریکٹس سیشن کریں گے جبکہ بابر اعظم نیوزی لینڈ سے واپسی پر ٹیم میں شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیے: پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے انتہائی منفرد اور دلکش نئی کٹ متعارف کرادی
واضح رہے کہ صائم ایوب ٹخنے کی انجری کے باعث قومی ٹیم سے باہر تھے تاہم لندن میں اپنا علاج مکمل کرانے کے بعد عید سے قبل کراچی واپس آگئے تھے۔
پاکستان سپر لیگ ایڈیشن 10 کے میچز 11 اپریل سے 18 مئی تک کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں منعقد ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ایس ایل 10 صائم ایوب صائم ایوب ٖفٹنس صائم ایوب کی انجری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل 10 صائم ایوب صائم ایوب فٹنس صائم ایوب کی انجری پی ایس ایل صائم ایوب
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان سفارت کاری سے مسائل حل کریں‘روسی سفیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-14
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خور یف نے کہاہے کہ پاک افغان تعلقات کی کشید گی پر روس کوتشویش ہے ،دونوں ممالک سفارت
کاری کے ساتھ مسائل حل کریں،روس یورپ کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے اور یورپی ممالک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا،اگر یورپ نے روس کے خلاف جارحیت کی توجدید اسلحے کے ساتھ انتہائی فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں،یوکرین کے ساتھ جنگ میں اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو روس فوجی کارروائیوں کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرے گا،ہم یوکرین میں یورپ کے ساتھ لڑرہے ہیں اس لیے مذاکرت میں یوکرین شامل نہیں ہے،یوکرین میں شکست کھانے کے بعد یورپ روس کے یورپی مالیاتی اداروں میں پڑے ہوئے اثاثے ضبط کرنا چاہتاہے،روسی توانائی پر پابندی کے بعد یورپ کی اپنی انڈسٹری تباہ ہورہی ہے۔ان خیالات کااظہار پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خور یف نے روسی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔سفیر البرٹ پی خور یف نے کہاکہ یوکر ین سے متعلقہ تنازعے کے تصفیاتی عمل میں سب سے اہم ترین مسائل میں سے ایک 3دسمبر کو ماسکو میں روسی صدر ولاد یمیر پوٹن اور امریکی مذاکرات کاروں سٹیون وٹکوف اور جیرڈکشنر کے درمیان بات چیت ہے۔ فریقین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر تبادلہ خیال کے لیے پانچ گھنٹے تک تفصیلی مذاکرات کیے، جو 15 اگست کو اینکریج سربراہی اجلاس میں روسی اور امریکی صدور کے درمیان طے شدہ معاہدوں پر مشتمل ہے۔یہ منصوبہ، جس کا خاکہ الاسکا میں ملاقات کے بعد تشکیل د یا گیا تھا، امریکیوں کے یورپی اوریوکرائنی ممالک کے ساتھ مذاکرات کے بعد اہم نظرثانی کی گئی تھی۔ ماسکو میں ملاقات تعمیری، کافی مفید اور ٹھوس تھی، حالانکہ اس میں ان شرائط پر توجہ د ی گئی جن سے روس متفق نہیں ہے۔مجموعی طور پر یوکرائنی بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر کام مشکل ثابت ہو رہاہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ، تعمیری انداز میں اور میدان جنگ میں کی حقیقت کی بنیاد پر کام کرتے ہوئے، یورپیوں کی مزاحمت کا سامنا کر رہی ہے، جو بظاہر اب بھی روس کو ”تزویراتی شکست” د ینے اور اپنی شرائط پر تنازعے کو ختم کرنے کے امکان کے بارے میں غلط فہمیوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل سفارت کاری کے ذریعے حل کریں اگر دونوں ممالک راضی ہوں تو روس تعلقات کی بحالی کے لیے ثالث کاکردار اداکرنے کے لیے تیار ہیں۔مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ معاملہ ہے دونوں ممالک کوتیسرے فریق کے بغیر یہ مسئلہ حل کرناچاہئے،مسئلہ کشمیر کو شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے مطابق حل کیاجائے،روس پاکستان اسٹیل مل کو بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔