دو ایشیائی ممالک کی امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویتنام نے ٹیرف کے نفاذ کو کم از کم 45 دن کے لیے مؤخر کرنے کی درخواست کی ہے اور تائیوان کے صدر لائی چنگ-تے نے 32 فیصد امریکی ٹیرف کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف سے خوفزدہ ہوکر دو اہم ممالک نے امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش کردی۔ واضح رہے کہ ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد 50 سے زائد ممالک نے ہنگامی بنیادوں پر امریکہ سے رابطہ کیا۔ جبکہ چند ممالک نے امریکی درآمدات پر محصولات کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہی ممالک میں ویتنام اور تائیوان بھی ہیں جنہوں نے امریکی ٹیرف سے خوفزدہ ہو کر امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش کر ڈالی۔ ویتنام نے فوری طور پر امریکی درآمدات پر عائد محصولات کو مکمل طور پر ختم کر کے اپنی اشیا پر امریکہ کے 46فیصد ٹیرف کا جواب دیا۔
یہ اقدام ہفتے کے اختتام پر ویتنام کے رہنما ٹو لام اور صدر ٹرمپ کے درمیان ”بہت ہی نتیجہ خیز“ فون کال کے بعد ہوا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ویتنام امریکی اشیاء پر 90 فیصد ٹیرف لگا رہا تھا، جس کا ٹرمپ نے نئی ڈیوٹی کے ساتھ مقابلہ کرنا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویتنام نے ٹیرف کے نفاذ کو کم از کم 45 دن کے لیے مؤخر کرنے کی درخواست کی۔ امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر بیان دیا کہ ویتنامی رہنما سے مستقبل قریب میں ہونے والی ملاقات میں اس پیش کش پر غور کریں گے۔ ایک اور ایشیائی ملک تائیوان نے بھی امریکی مصنوعات پر صفر ٹیرف کی پیشکش کی ہے۔ اتوار کو، تائیوان کے صدر لائی چنگ-تے نے 32 فیصد امریکی ٹیرف کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کا وعدہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی درآمدات پر کی پیشکش ٹیرف کے
پڑھیں:
امریکی کانگریس میں ناٹو سے علیحدگی کا بل پیش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-9
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک) امریکا کی ناٹو سے علیحدگی کے مطالبے پر مبنی بل امریکی کانگریس میں پیش کر دیا گیا۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کینٹکی سے رکن کانگریس ٹامس میسی نے پیش کیا، بل کے مسودے کے مطابق ناٹو موجودہ امریکی قومی سلامتی کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ٹامس میسی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ ناٹو سرد جنگ کی یادگار ہے اور اس دفاعی اتحاد کے لیے امریکی فنڈنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس سے علیحدہ ہونا چاہئے اور اس رقم کو اپنے ملک کے دفاع کے لیے استعمال کرنا چاہئے۔سوشلسٹ ممالک کے لیے بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ناٹوکے رکن یورپی ممالک اپنے دفاع کے لیے کافی اقتصادی اور فوجی صلاحیت رکھتے ہیں۔مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دفاعی اتحاد ناٹو نے 1999ء میں مشرق کی طرف اپنی وسیع پیمانے پر توسیع کا آغاز کیا، باوجود اس کے کہ اس کی مطابقت اور بیانات اس کے برعکس ہیں، ناٹو اب امریکی قومی سلامتی کے موجودہ مفادات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اس بل پر کب غور کر سکتا ہے۔امریکی کانگریس کے ریپبلکن رکن ٹامس میسی اس سے قبل دوسرے ممالک کے معاملات میں امریکی مداخلت اور واشنگٹن کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مخالفت کر چکے ہیں، خاص طور پر انہوں نے 22 جون کو ایرانی تنصیبات پر امریکی حملوں کو امریکی آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام پر تنقید کی تھی۔واضح رہے کہ ان بیانات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹامس میسی پر جوابی تنقید کی تھی، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابی مقابلے میں میسی کے حریف کی حمایت کریں گے، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن ( ناٹو ) 1949ء میں قائم ہوئی، اس وقت اس کے رکن ممالک کی تعداد 12 تھی جو اب بڑھ کر 32 تک پہنچ چکی ہے۔