محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے کی کوئی اطلاعات نہیں، عطا ء اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں ہیں جب کہ سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا چاہیے۔
کھیلوں سے متعلق ایک تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند ہے، صحت مند سرگرمیوں کا مزید انعقاد ہونا چاہیے، کھیلوں کے فروغ کیلئے سبب کو کردار ادا کرنا ہوگا جب کہ اسلام آباد میں بھی عالمی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم ہونا چاہیے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ قومی ٹیم میں بہت ٹیلنٹ ہے،ہار اور جیت کھیل کا حصہ ہے، سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا چاہیے جب کہ کھلاڑیوں کو آگے لانے کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی کی ریٹائرمنٹ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں، وہ ابھی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن سے متعلق وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ایس ایل کے تمام فرنچائز کے لیے نیک خواہشات ہیں، یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جہاں اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملتی ہے اور اس میں پاکستان اور کرکٹ کی جیت ہوتی ہے، شائقین کرکٹ اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ امریکا سے آئے ہوئے وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی خبریں گردش کررہی ہیں، اس میں کتنی صداقت ہے اور یہ ملاقات امریکا کے پریشر پر ہوئی ؟ جس پر عطاء اللہ تارڑ نے واضح جواب دینے کے بجائے کہا کہ دیکھیں میں نے سمجھتا ایسی کوئی بات ہے، یہ اسپورٹس کا موقع ہے، ہم اس میچ کو انجوائے کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جب کہ سیاست کو کرکٹ سے باہر رکھنا چاہیے اور کرکٹ کو سیاست سے باہر رکھنا چاہیے۔
عطا ء اللہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پرائم منسٹر یوتھ پروگرام شروع کیا گیا تھا اور اس کو شہباز شریف نے آگے بڑھایا، پورے پاکستان میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے ذریعے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے بہت فعال کردار ادا ہوا ہے۔
ان کاکہناتھا کہ سیاسی جماعتیں، پرائیوٹ اور پبلک سیکٹر ملکر مزید ٹینلٹ ہنٹ پروگرامز کرے گا تو مزید لوگ سامنے آئیں گے اور دنیا میں نام بنائیں گے جیسے ارشد ندیم کی مثال لے لیں، میاں چنوں کے علاقے سے آنے والے اس نوجوان نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام بنایا اور ملک کے لیے گولڈ میڈل لایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کیسے ہوا، یہ ٹینلٹ کہاں سے آیا، ایک یوتھ فیسٹول کروایا گیا اور لوگوں کو ٹینلٹ دکھانے کا موقع دیا گیا اور ان کی ٹینلٹ کو سامنے لایا گیا، ہم ایسے یوتھ فیسٹول اور ٹینلٹ ہنٹ پروگرام مزید بڑھائیں گے تاکہ بہت سے ارشد ندیم اس ملک میں پیدا ہوسکیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی میں ڈیپارٹمنٹ کرکٹ ختم ہوئی جس سے نقصان یہ ہوا کہ جو کھلاڑی دیپارٹمنٹ سے روزگار کمارہے تھے ان کی نوکریاں محفوظ تھی اور وہ کرکٹ پر توجہ دے رہے تھے لیکن وہ سلسلہ رک گیا، کرکٹ کے ساتھ ساتھ ہاکی کا کھویا ہوا مقام بھی واپس دلوانا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیئرمین پی سی بی اللہ تارڑ نے ہنٹ پروگرام رکھنا چاہیے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
سعودی شہریوں کو پاکستان آنے کیلئے کسی ویزا کی ضرورت نہیں، وزیر داخلہ
اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ سعودی شہریوں کو پاکستان آنے کے لئے کسی ویزا کی ضرورت نہیں، وہ جب چاہے پاکستان آسکتے ہیں۔
ڈپلومیٹک انکلیو سعودی سفارتخانے آمد پر سعودی عرب کے سفیر نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے معاشی و سماجی شعبوں میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے پر سعودی عرب کی حکومت اور سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک گلف تعاون کونسل انسداد منشیات کانفرنس میں سعودی عرب کے اعلی سطح کے وفد کی شرکت پر مشکور ہیں، انسداد منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لئے پاسپورٹ کے حصول کے لیے نئی شرائط عائد کی جا رہی ہیں، بھکاری مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں آئیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے منشیات کیس میں ملوث بے گناہ خاندان کی رہائی کے لیے بھر پور تعاون پر بھی سعودی حکومت اور سفیر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بے گناہ خاندان کی رہائی و وطن واپسی کے لیے سعودی عرب نے بہت ساتھ دیا، سعودی عرب حکومت کے تعاون کی بدولت ہی خاندان کے 5 افراد کو رہائی ملی اور وطن واپس آئے۔
اس موقع پر سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں، مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔