سلیم خان نے سلمان سے 6 ماہ تک بات کیوں نہیں کی؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کا شمار انڈسٹری کے سب سے مشہور اداکاروں میں ہوتا ہے۔ نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں ان کی بہت بڑی فین فالوونگ ہے۔ حال ہی میں ان کے والد سلیم خان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے سلمان سے چھ ماہ تک بات نہیں کی تھی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشہور فلم رائٹر سلیم خان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سلمان خان ان کی واحد ایسی اولاد ہیں جن کو انہوں نے سب سے زیادہ ڈانٹا۔
حال ہی میں بھارتی میڈیا سے گفتگو میں سلیم خان نے اپنے بیٹے سلمان خان کے ساتھ اپنے تعلقات کے ایک مشکل دور کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایک وقت تھا جب انہوں نے چھ ماہ تک سلمان سے بات نہیں کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی سپر اسٹار نے کوئی ایسا کام کیا جسے وہ پسند نہیں کرتے یا محسوس کرتے کہ اس نے کچھ غلط کیا ہے تو وہ اس سے بات کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
سلیم خان نے بتایا کہ اس دوران سلمان خان خاموشی سے ان سے بچتے تھے، بعض اوقات بغیر بات چیت کے گھر سے باہر نکل جاتے تھے اور آخر کار، وہ واپس آکر اپنی غلطی کا اعتراف کرتے اور معافی مانگتے تھے۔
سلیم خان نے بتایا کہ جب وہ اپنے تمام بچوں کو ڈانٹتے تھے، تو سلمان کو ان کی ڈانٹ اور غصے کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑتا تھا کیونکہ وہ سب سے بڑا تھا۔
اپنے بچپن کو یاد کرتے ہوئے سلیم خان نے بتایا کہ وہ کس طرح اپنے والد کے قدموں کی آواز سے ہی ڈر کر سیدھے ہوجایا کرتے تھے۔ تاہم انہوں نے اپنے بچوں کے ساتھ بہت دوستانہ انداز اپنایا اور دوستی بنا کر اپنے اور بچوں کے درمیان جڑیں مضبوط کیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلیم خان نے انہوں نے
پڑھیں:
فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی کیوں نہیں ہورہی، پی ٹی اے نے اندر کی بات بتادی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو آگاہ کیا ہے کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیوجی سے متعلق نیلامی نہیں ہوسکتی۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ہوا جس میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی پر اثر انداز ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائیو جی کے ساتھ متعلقہ کمپنیز پر حکم امتناع سے ہمیں فرق پڑتا ہے، کمپنیز پی ٹی اے یا حکومت پر واجبات کے مقدمات کرکے حکم امتناع لیتی ہے تو آکشن کیسے ہوگا۔
چئیرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی تھی فائیو جی سے متعلق مقدمات جلد نمٹائے جائیں۔
چیئرمین کمیٹی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مقدمات تو چلتے رہیں گے، مگر جب فائیو جی کی فریکوینسی پی ٹی اےکی ملکیت ہے تو آکشن میں ممانعت نہیں۔
پی ٹی آئی حکام نے شرکا کو بتایا کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیو جی کی نیلامی نہیں ہوسکتی جس پر کمیٹی ممبر شرمیلا فاروقی نے پوچھا کہ یہ آپ کا خدشہ ہے فائیو جی نیلامی نہیں ہوسکتی یا کوئی ٹھوس وجوہات ہیں؟
پی ٹی اے حکام نے جواب دیا کہ سب کمپنیز نے کہا ہے کہ جب تک معاملات عدالت میں ہیں فائیوجی ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر مقدمات پر اسٹے نہیں تو زیر التوا مقدمات سے اتنا فرق نہیں پڑتا۔ کمیٹی ممبر عمار لغاری نے کہا کہ اسپیکٹرم شیئرنگ آئی ٹی کے پاس ہے تو ان چیزوں کو خاطر میں نا لائیں۔
اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمامی معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں ’فائیو جی‘ سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
مزیدپڑھیں:کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار