کراچی (نیوزڈیسک)ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں رہائشی پلاٹ اور مکان کا تصور ختم کرنے کی تیاری کر لی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس بی سی اے نے بلڈنگ ریگولیشنز کے قانون میں ترمیم کر دی جس سے کراچی میں رہائشی مکانات پر تجارتی سرگرمیوں کیلئے نیا راستہ کھُل گیا۔

رہائشی علاقوں میں دکانوں، اسکولز، طبی مراکز اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت ہو گی۔ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دستخط سے ترمیم کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ کراچی بلڈنگ کنٹرول اینڈٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز2002میں ترمیم کی گئی ہے۔

ترمیم سے رہائشی پلاٹوں کو کاروباری اور تفریحی مقاصد کیلئے استعمال کی اجازت دی گئی۔ عدالت عالیہ نے رہائشی پلاٹس، مکانات پر تجارتی سرگرمیوں کےخلاف ایکشن لیا تاہم اب اس ترمیم سےتمام رہائشی پلاٹوں، مکانات پر تجارتی سرگرمیاں کی جا سکیں گی۔

ترمیم سے شہر میں رہائشی مکان پلاٹ کا اسٹیٹس ہی ختم ہو جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں زیادہ تر رہائشی مکانات پر تجارتی سرگرمیاں بااثر افراد کر رہے ہیں۔
سونامی کی پیشگوئی کرنیوالی ریوتا تسوکی ‘ کی رواں برس کیلئے پیشگوئی سامنے آگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مکانات پر تجارتی تجارتی سرگرمیوں

پڑھیں:

گڈز ٹراسنپورٹرز کی ہڑتال کے باعث تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر، سپلائی چین مفلوج ہوگیا

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے، جس سے ہزاروں ٹرک اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

کراچی میں ہیوی ٹریفک کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے بعد سندھ حکومت نے ٹرکوں اور کنٹینرز کے لیے نئے فٹنس قوانین متعارف کیے ہیں جن کے خلاف گڈز ٹرانسپورٹرز کا احتجاج جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری

گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر طارق گجر نے کہا ہے کہ بھاری مال بردار گاڑیوں کی مرمت اور کیمرے نصب کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا جائے، بندرگاہوں سے بھاری مال کی نقل و حرکت نہ ہونے کی وجہ سے درآمدی اور برآمدی آپریشن رک گیا ہے۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے باعث ہزاروں کنٹینرز گوداموں اور بندرگاہوں میں پھنس گئے ہیں جس سے سپلائی چین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ہڑتال کے باعث ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے تاجروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹراسپورٹرز کے تحفظات ان کے ساتھ بیٹھ کر حل کرے، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے وزیراعظم محمد شپباز شریف کو خط لکھ کر احتجاج ختم کرکے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹریفک انجینیئرنگ بیورو میئر کراچی کو سونپنے، ہیوی گاڑیوں کی حد رفتار مقرر کرنے کا اعلان

انہوں نے خط میں لکھا کہ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں کارگو کی نقل و حرکت شدید طور پر مفلوج ہوگئی ہے، برآمدی سامان گوداموں اور فیکٹریوں جبکہ درآمدی سامان پورٹ ٹرمینلز پر پھنسے ہوئے ہیں جس سے کاروباری براردی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

کے سی سی آئی کے سابق نائب صدر محمد یونس سومرو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہڑتال کے باعث ٹرمینلز پر 20 ہزار کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، ٹرمینلز میں عموماً روزانہ 5 ہزار کنٹینرز کلیئر ہوتے ہیں تاہم جاری احتجاج کے باعث سارے کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج تجارت سپلائی چیبن گڈز ٹرانسپورٹرز ہڑتال ہیوی ٹریفک

متعلقہ مضامین

  • کراچی، آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں کیخلاف احتجاج
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف دشمن سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی، کابل
  • سوات؛ زیر تعمیر مکان کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق ، 2 زخمی
  • جائیداد کی کم قیمت لگاکر ٹیکس بچانے والوں کیلئے بری خبر
  • عیدالاضحیٰ کی تیاریاں شروع، کراچی میں عظیم الشان مویشی منڈی سج گئی
  • خرم شیر زمان کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لینے کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لے: خرم شیر زمان
  • گڈز ٹراسنپورٹرز کی ہڑتال کے باعث تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر، سپلائی چین مفلوج ہوگیا
  • سندھ بلڈنگ، شہر قائد میں اندھا دھند ناجائز تعمیرات کی مکمل چھوٹ