عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے جیل میں بہتر سہولیات مانگ لیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق خاتون اول اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مزید سہولیات مانگ لیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بشریٰ بی بی نے وکلاء کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ وہ بطور خاتون اول وزیر اعظم ہاؤس میں مقیم رہی ہیں اور اپنی بہتر معیار زندگی کی وجہ سے قانون کے مطابق بہتر سہولیات کی حقدار ہیں، بشریٰ بی بی نے بہتر سہولیات کے لیے جیل حکام کو درخواست کی۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 :غیر ملکی سرمایہ کار وں کی آمد شروع ،وزیر اعظم اور آرمی چیف خطاب کریں گے
درخواست میں کہا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر کان نہیں دھرے، بشریٰ بی بی کے شوہر بانی پی ٹی آئی کو اسی جیل میں بہتر سہولیات کا حقدار قرار دیا گیا ہے، فریقین کو اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کی جائے۔
اس درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جیل رولز 1978 کے تحت بشریٰ بی بی کو بہتر سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں وفاق، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنراسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے، بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی ، 6 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی، کاروبار معطل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بہتر سہولیات اڈیالہ جیل جیل میں
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘