Daily Ausaf:
2025-12-13@23:10:08 GMT

ایلون مسک اور دنیا کی ترقی کا اگلا مرحلہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
ان چاروں شخصیات کی پیش بینی کے مطابق اب ایک ایسی دنیا قائم ہو گی جس میں انسان ایک نئی اور جدید ترین تہذیب میں داخل ہو گا جس میں انسان پہلے سے زیادہ ترقی یافتہ ہو گا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آج کے دور میں کسی انسان کے نظریات جتنے زیادہ جدید اور ترقی یافتہ ہوں گے وہ زندگی میں اتنا ہی زیادہ کامیاب ہو سکے گا۔
ایلون مسک اپنی کمپنی نیورولنک کے ذریعے برین کمپیوٹر انٹرفیس بنا کر اسمارٹ فونز کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایپل کا نیا آئی فون ایسا اسمارٹ فون ہو گا جسے اب تک کسی نے نہیں دیکھا یے۔ دنیا کا سب سے پتلا اسمارٹ فون کونسے فیچرز سے لیس ہو گا؟ منفرد جیکٹ جو سولر پاور کی مدد سے آپ کے اسمارٹ فون کو چارج کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی صارفین کو صرف اپنے خیالات کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دے گی جس میں نہ کوئی اسکرین ہو گی نہ انگلیوں کا استعمال ہو گا اور نہ ہی کوئی جسمانی ان پٹ ہو گا۔
اب تک دو انسان اس سبجیکٹ کو پہلے ہی اپنے دماغ میں امپلانٹ کروا چکے ہیں جس سے اس تصور کی ابتدائی فزیبلٹی ظاہر ہوتی ہے۔بل گیٹس کیئوٹک مون اور اس کے الیکٹرانک ٹیٹوز کی حمایت کرتے ہوئے ایک مختلف سمت تلاش کر رہے ہیں، جو نینو سینسر سے بھرے ٹیٹو ڈیٹا اکٹھا کرنے، بھیجنے اور وصول کرنے کے قابل ہیں۔ ان کی ممکنہ حدود صحت کی نگرانی سے لے کر جی پی ایس سے باخبر رہنے اور مواصلات کو انسانی جسم ہی کے ذریعے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے میں معاونت کرتے ہیں۔
اب سوال صرف یہ نہیں ہے کہ آگے کیا ہوتا ہے بلکہ یہ بھی ہے کہ کیا انسانی معاشرہ ان جرات مندانہ نئے ٹولز کو اپنی مرضی سے اپنائے گا، یا آنے والے برسوں تک اسمارٹ فون ہی کو ترجیح دے گا؟آپ کو یاد ہو گا کہ مائیکرو سافٹ کی طرف سے نوکیا کی خریداری کا اعلان کرنے کے لئے پریس کانفرنس کے دوران، نوکیا کے سی ای او سٹیو پلمر نے اپنی تقریر یہ کہہ کر ختم کی تھی کہ، “ہم نے کچھ غلط نہیں کیا، لیکن کسی نہ کسی طرح ہم ہار گئے۔”جب اس نے یہ کہا تھا تو خود سمیت نوکیا کی پوری انتظامیہ رو پڑی تھی۔ نوکیا ایک معزز کمپنی تھی۔ اس نے اپنے اعمال سے کچھ غلط نہیں کیا تھا لیکن دنیا بہت تیزی سے بدل گئی تھی اور وہ سیکھنے سے محروم ہو گئے تھے اور یوں وہ تبدیلی سے محروم ہو گئے تھے۔ ہم عام انسانوں کے لیئے بھی یہ بات بڑی سبق آموز ہے کہ جو لوگ وقت کے ساتھ نہیں چلتے ہیں یا ایک قیمتی موقع کھو دیتے وہ نوکیا کی طرح بڑا نام پیدا کرنے یا اس پر قائم رہنے سے محروم ہو جاتے ہیں۔ وہ چاہے ایلون مسک ہو یا ہم غریب اور متوسط طبقے کے عام لوگ ہوں وقت کے تقاضوں کو نہ سمجھ کر ترقی کرنے اور امیر بننے کا موقع ضائع کر دیتے ہیں۔
جو انسان صرف بڑی رقم کمانے کا موقع گنوا دیتا ہے وہ پرآسائش طور پر زندہ رہنے کا موقع بھی کھو دیتا ہے۔ اگر آپ خود کو تبدیل نہیں کرتے ہیں، تو آپ کو مقابلے سے خارج کر دیا جاتا ہے۔ اگر آپ نئی چیزوں کو نہیں سیکھنا چاہتے اور آپ کے خیالات اور ذہنیت وقت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتی تو وہ وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے۔ انسان تب تک کامیاب رہتا ہے جب تک وہ سیکھتا ہے اگر اسے لگتا ہے کہ اس نے سب کچھ سیکھ لیا ہے تو سمجھو اس نے اپنے آپ کو خود ہی ناکام کر لیا ہے۔ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے انسانوں کو دیگر سیاروں کا باسی بنانے کا عزم ظاہر کر کے انسان کو ایک نئی جست فراہم کی ہے۔چین کے ایک جریدے کے لئے تحریر کئے گئے ایک مضمون میں بھی ایلون مسک نے کہا کہ انسانی تہذیب کو دیگر سیاروں تک جانے کے قابل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر زمین رہائش کے قابل نہ رہے تو ہمیں ایک خلائی طیارے سے نئے گھر کی جانب پرواز کرنا ہو گا’۔
ایلون مسک کی نظر میں انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟ ایلون مسک کا یہ ایک اور حیرت انگیز منصوبہ ہے۔ ایلون مسک نے مزید لکھا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے پہلا قدم خلائی سفر کے اخراجات کو کم کرنا ہے اور اسی کے لئے انہوں نے اسپیس ایکس کی بنیاد رکھی۔دنیا کے امیر ترین شخص مسک کا کہنا تھا کہ وہ انسانی تہذیب کو بجھتی ہوئی شمع کی طرح دیکھ رہے ہیں اور ہمیں اپنی بقا کے لئے دیگر سیاروں کا رخ کرنے کی ضرورت ہے۔ایلون مسک نے اپنے مضمون میں کہا کہ ان کی انسانوں کے لئے سب سے بڑی توقع یہ ہے کہ وہ مریخ میں ایک مستحکم شہر کو تعمیر کر سکیں۔ایلون مسک برسوں سے مریخ میں انسانوں کے بسانے کے منصوبوں کی بات کرتے آ رہے ہیں۔ اس مقصد کے لئے وہ کم از کم ایک ہزار اسٹار شپس تیار کر کے اس شہر کو تعمیر کرنے کے لیئے وہاں بھیجنا چاہتے ہیں۔یہ مضمون چینی زبان میں تحریر کیا گیا تھا اور ایلون مسک کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ اسپیس ایکس کے بانی نے اسے لکھا تھا۔ انہوں نے مضمون میں ’’ہم خیال چینی شراکت داروں‘‘ کو مستقبل میں خلائی کھوج کا حصہ بننے کی دعوت بھی دی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایلون مسک نے اسمارٹ فون رہے ہیں کے ساتھ وقت کے کے لئے

پڑھیں:

دنیا کا پہلا اے آئی فوجی مید ان میں اترنے کو تیار

لاہور:

جدید عسکریات انقلاب کے دہانے پر! امریکی ٹیک کمپنی، فاؤنڈیشن نے دنیا کا پہلا اے آئی فوجی فینٹم ایم کے 1 ایجاد کر لیا۔

اس انسان نما روبوٹ کا قد 5 فٹ 9 انچ، وزن 176 پونڈ ہے اور یہ پانچ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا۔

کمپنی کا دعویٰ ہے یہ عسکری تنصیبات تعمیر کرنے، اپنے مورچوں کا دفاع اور دشمن کے مورچے تباہ کرنے میں فوج کی مدد کرتا ہے۔

امریکی فوج یہ اے آئی فوجی حاصل کرنے میں دلچسپی لے رہی ہے۔

فاؤنڈیشن کا مشن ہے کہ ایسا اے آئی فوجی تخلیق کرنا جو ہروہ کٹھن و جان جوکھوں کا کام کر سکے جو انسانی فوجی انجام دیتے ہیں۔

یہ منزل پانے کے لیے کمپنی وسیع پیمانے پر تحقیق وتجربات کر رہی ہے جبکہ سرمایہ کار اسے رقم بھی فراہم کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایک عام سی بات
  • دنیا میں تیزی سے فروغ پا رہا سود سے پاک مالیاتی نظام
  • دنیا میں تیزی سے فروغ پاتا سود سے پاک نظام
  • اللہ میاں کی Fan Following
  • کسی نام نہاد سیاست دان کو پاک فوج کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ضیاء اللہ
  • میرے بچوں کو 22 ماہ سے والد سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جمائما نے ایلون مسک سے کیا اپیل کردی؟
  • فیض حمید کو سزا، اگلا کون؟ عمران خان سے متعلق بڑی پیشگوئی
  • کراچی : ای چالان کا نیا مرحلہ,اگلا ہدف کون سا شعبہ؟
  • عالمی دبائو ،اسرائیل کا غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان
  • دنیا کا پہلا اے آئی فوجی مید ان میں اترنے کو تیار