اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ  آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ  آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمدعلی مظہر  بنچ میں شامل ہیں،جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال بھی بنچ کا حصہ ہیں،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب میں دلائل جاری ہیں،وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ کچھ عدالتی فیصلوں پر دلائل دینا چاہتا ہوں،وکیل خواجہ حارث نے سابق جج سعید الزماں صدیقی سمیت دیگر فیصلوں کا ذکر کیا۔

محسن نقوی کے استعفے سے متعلق پی سی بی کا بیان سامنے آگیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ

نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کا 56واں اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہوا، جس میں وفاقی آئی ٹی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان اور تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے بھی شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں یہ طے پایا کہ گرفتار افراد کو 24 گھنٹوں کے اندر مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے کی صورت میں نیا میکانزم بنایا جائے گا تاکہ انصاف کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے، جن میں شامل ہیں: کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کا نفاذ، مقدمات کی ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد، عدالتوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کے لیے قومی گائیڈ لائنز کی تیاری
کمیٹی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد مقدمات نمٹانے کے ریکارڈ کو سراہا اور پشاور ہائی کورٹ کے وراثتی مقدمات کے نظام کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ 2019ء تک کے پرانے وراثتی کیسز کو صرف 30 دن میں نمٹایا جائے، جبکہ جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کی جائے گی۔
مزید براں، خواتین اور خاندانی سہولت مراکز کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی، اور انصاف تک رسائی فنڈ کے تحت 2 ارب 58 کروڑ سے زائد فنڈز جاری کرنے اور عدالتوں کی سولرائزیشن کے لیے صوبائی حکومتوں سے اضافی فنڈز لینے کی ہدایات بھی دی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ
  • عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب
  • جعلسازی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ، ایس ایچ او کو نوٹس جاری
  • قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی، وزیر دفاع۔ ساتھ دینے والے سیاستدانوں کا بھی فوجی عدالت میں ٹرائل ہونا چاہیے، رانا ثناء اللہ
  • وفاقی آئینی عدالت کو شریعت عدالت منتقل کرنے کا بڑا فیصلہ‘ نوٹیفکیشن جاری
  • عدالت عظمیٰ: متنازع ٹوئٹ کیس میں ایمان مزاری کیخلاف ٹرائل روکنے کا حکم
  • وفاقی آئینی عدالت کی شرعی عدالت منتقلی کا بڑا فیصلہ، نوٹیفکیشن جاری
  • ایمان مزاری، ہادی چٹھہ کو سپریم کورٹ سے ریلیف، حکم امتناع جاری
  • سپریم کورٹ: متنازع ٹویٹ کیس، ایمان مزاری کیخلاف ٹرائل روکنے کا حکم
  • مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت