عاطف اسلم کے ایک جملے نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچادیا۔
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
نامور پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے حالیہ کچھ عرصے سے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکانٹ پر اپنی مزاحیہ ویڈیوز پوسٹ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کررکھا ہے، جسے انکے مداحوں کی جانب سے بھی خوب پسند کیا جارہا ہے۔حال ہی میں عاطف اسلم نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ اپنے کسی دوست کو وائس نوٹ بھیجنے میں مشکلات کا شکار نظر آرہے ہیں۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عاطف اسلم کسی پرفضا مقام پر موجود ہیں اور اپنے موبائل پر وائس نوٹ ریکارڈ کرکے دوست کو بتا رہے ہیں کہ 'یار بڑی فٹ جگہ ہے، زبردست لوگ ہیں، کھانا بھی بڑا اچھا ہے، پانی بھی بڑا زبردست ہے، تجھے ہونا چاہیے تھا یہاں'۔اتنا طویل وائس نوٹ ریکارڈ کرنے کے بعد جب انکی اسکرین پر نظر پڑتی ہے تو وہ یہ دیکھ کر جھنجھلا جاتے ہیں کہ وائس نوٹ ریکارڈ ہی نہیں ہوا تھا۔وہ جھنجھلا کر یہی پیغام دوبارہ وائس نوٹ کی صورت میں بھیجنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ایک بار پھر ریکارڈ کا بٹن دبانا بھول جاتے ہیں۔اس کے بعد جب وہ وائس نوٹ بھیجنے کی تیسری کوشش میں بھی ناکام ہوجاتے ہیں تو بالآخر عاطف اسلم ہمت ہار جاتے ہیں اور جھنجھلا کر شیر افضل کے انداز میں کہتے ہیںاو وڑ گیا بھئی، نہیں جارہا۔عاطف اسلم کی یہ ویڈیو دراصل اس عام صورتحال پر طنز تھی جسکا سامنا اکثر واٹس ایپ صارفین کو ہوتا ہے جو طویل پیغام وائس نوٹ کی صورت میں اپنے دوستوں کو بھیجنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ریکارڈ کا بٹن دبانا بھول جاتے ہیں۔ویڈیو کے کمنٹ سیکشن میں عاطف اسلم کے مداحوں نے قہقہوں کے انبار لگادیے اور نہ صرف انکی حس مزاح بلکہ اداکاری کی بھی خوب تعریف کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ڈکی بھائی کی جیل کہانی پر نیا تنازع—سینڈوچز کس نے کھائے؟ سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی
پاکستان کے معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی جوا ایپس کی تشہیر اور مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں تین ماہ جیل کاٹنے کے بعد ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ ملائیشیا میں ہونے والے بین الاقوامی ڈیجیٹل کری ایٹرز ایونٹ میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔ بعد ازاں ضمانت پر رہائی اس دعوے کے بعد ممکن ہوئی کہ انہوں نے حکام کو بھاری رشوت ادا کی۔
رہائی کے بعد ڈکی بھائی نے ایک تفصیلی وی لاگ جاری کیا جس میں انہوں نے جیل میں پیش آنے والی ناانصافیوں اور مشکلات کا ذکر کیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے جیل کے کھانے اور اپنی صحت کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ معدے کی تکلیف کے باعث ڈاکٹرز نے انہیں ہلکی مائع غذا تجویز کی تھی۔ انہوں نے اپنے بھائی سے روزانہ سب وے سینڈوچ بھجوانے کی درخواست کی تھی، تاہم ایک روز سینڈوچ نہ پہنچے۔ انہوں نے تین دن تک انتظار کیا اور بعد میں انکشاف ہوا کہ جیل کا عملہ ہی وہ سینڈوچز کھا رہا تھا۔ ڈکی بھائی کی یہ کہانی سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ متعدد صارفین ان کے بیانات پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ کچھ انہیں مبالغہ آرائی اور جھوٹ کا مرتکب قرار دے رہے ہیں۔