WE News:
2025-12-13@23:15:39 GMT

وائرل کلچر اور ثقافتی زوال

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

وائرل کلچر اور ثقافتی زوال

گزشتہ چند برسوں سے لکی مروت اور ملحقہ علاقوں میں عید کے موقع پر نوجوانوں کی ایک نئی اور حیران کن روایت سامنے آ رہی ہے۔ مقامی طور پر چلنے والی کھلی پک اپ یا سوزوکی گاڑیوں میں نوجوان رنگین کپڑے پہنے، چادریں اوڑھے، پھولوں کے ہار گلے میں ڈالے، سڑکوں پر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے، تھرکتے اور مختلف قسم کی حرکات کرتے نظر آتے ہیں۔

یہ مناظر موبائل فونز پر ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام پر وائرل کیے جاتے ہیں۔ ان وڈیوز کو دیکھ کر کئی لوگ تفریح حاصل کرتے ہیں، بعض ہنستے ہیں، جب کہ کچھ شدید تنقید اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

ان ویڈیوز میں جو حرکات دیکھی جا رہی ہیں، وہ کسی بھی زاویے سے پشتون ثقافت یا تہذیب کا حصہ نہیں۔ جہاں موسیقی اور رقص کو پشتون معاشرے میں ایک مخصوص مقام حاصل ہے، جیسے ‘اتنڑ’ جو وقار، ترتیب اور ہم آہنگی کی علامت ہے، وہاں یہ کھلی سڑکوں پر پرفارم کیے جانے والے حرکات نہ تو فن کی نمائندگی کرتے ہیں اور نہ ہی روایتی ثقافت کی۔ بلکہ یہ محض توجہ حاصل کرنے کی ایک دوڑ ہے، جس میں نوجوان اپنی شناخت اور مقبولیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

نوجوان ایسا کیوں کر رہے ہیں؟

کیا یہ صرف تفریح ہے یا خود کو منوانے کی خواہش کا اظہار؟ ماہرین عمرانیات کے مطابق یہ رویہ اس بات کی علامت ہے کہ نوجوانوں کو اپنے جذبات اور توانائی کے اظہار کے لیے روایتی ذرائع اور پلیٹ فارمز دستیاب نہیں۔

سوشل میڈیا نے انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم دیا ہے جہاں وہ چند لمحوں میں ہزاروں، لاکھوں لوگوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان ایسے مناظر کی تیاری میں اپنی ساری توانائی صرف کر دیتے ہیں تاکہ وہ ‘وائرل’ ہو سکیں۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کے الگورتھمز ایسے مواد کو زیادہ پروموٹ کرتے ہیں جو غیر معمولی، مزاحیہ یا چونکا دینے والا ہو۔ اس لیے نوجوان وہی کچھ کرتے ہیں جو زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کرے۔ اس کے پیچھے مالی فوائد، فالوورز کی تعداد بڑھانے اور سوشل میڈیا پر شناخت بنانے کی شدید خواہش بھی شامل ہے۔

لیکن کیا صرف نوجوان قصوروار ہیں؟ کیا ہمارے تعلیمی ادارے، معاشرتی ادارے اور کمیونٹیز نوجوانوں کو وہ ماحول دے رہی ہیں جہاں وہ مثبت طریقے سے خود کو ظاہر کر سکیں؟ کیا ہم نے نوجوانوں کے لیے کوئی ایسا فورم بنایا ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھا سکیں؟ ان سوالات کے جواب تلاش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ہمیں تنقید، طنز اور مذاق سے نکل کر سنجیدہ مکالمے کی طرف آنا ہوگا۔ نوجوانوں کو بہتر راہ دکھانے کے لیے ہمیں ان کے جذبات کو سمجھنا ہوگا۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ثقافت محفوظ رہے اور نوجوان اس پر فخر کریں تو ہمیں انہیں یہ احساس دلانا ہوگا کہ وہ اس ثقافت کا حصہ ہیں، اس کے امین ہیں، اور اس کی بہتری میں ان کا کردار کلیدی ہے۔

یاد رکھنا چاہیے کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ انہیں صرف ماضی کی روایات کا پابند بنانے کے بجائے، موجودہ دور کی ضروریات کے مطابق رہنمائی دینی چاہیے تاکہ وہ اپنی شناخت کو نہ صرف محفوظ رکھیں بلکہ اسے دنیا کے سامنے ایک مثبت انداز میں پیش کر سکیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے وسیم خٹک، صوابی

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کرتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے، طاقتور آواز اٹھنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کر رہا ہے۔ نظام کی تبدیلی کے لیے مؤثر اور طاقت ور آواز اٹھنی چاہیے۔

پنجاب کے شہر وزیرآباد میں الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے بلاسود قرض فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین کے لیے بُری خبر، حکومت نے آئی ایم ایف کا اہم مطالبہ مان لیا

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سمیت کئی اسکیمیں چل رہی ہیں، لیکن غربت ختم نہیں ہو رہی۔ اگر نوجوانوں کو آئی ٹی کے کورسز کرائے جائیں تو وہ مختلف شعبوں میں کام کر سکتے ہیں۔

تقریب میں امیر جماعت اسلامی نے 112 افراد میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 12 لاکھ روپے کے بلاسود قرضے تقسیم کیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ملک میں ہر شعبے میں طبقاتی نظام بڑھ رہا ہے اور بے نظیر انکم جیسے پروگرام صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں یوریا کھاد کی قیمتیں کئی گنا زیادہ ہیں اور حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم نہیں کر رہی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کے نوجوان تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بے روزگار ہیں اور موجودہ نظام انہیں مایوس کر رہا ہے۔ فارم 47 کے نظام میں چند طاقتور افراد مسلط ہوتے جا رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے وزیرآباد کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس طاقتور نظام کے خلاف متحد ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ بنو قابل پروگرام کے تحت نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دی جا رہی ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زیادہ نوجوان اس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ حکمران بڑے قرضے لیتے ہیں اور معاف کروا لیتے ہیں، جبکہ ان کے پروگرام کے تحت قرض لینے والے 99 فیصد افراد ادائیگی کر دیتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کرپٹ مافیا کے خلاف متحد ہو کر کوشش کرنا ضروری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ نوجوانوں کے لیے چھوٹے کورسز کروائے جائیں گے تاکہ وہ خود روزگار حاصل کر سکیں، جبکہ خواتین کے لیے دستکاری کے پروگرام شروع کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ گھر بیٹھے کمائی کر سکیں۔ خواتین کو مارکیٹنگ ٹولز بھی سکھائے جائیں گے تاکہ اپنے مصنوعات فروخت کر سکیں۔

مزید پڑھیں: سماجی ترقی و غربت کے خاتمے پر عالمی اتفاق، دوحہ سیاسی اعلامیہ منظور

انہوں نے یہ بھی کہاکہ نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے تاکہ وہ کھیلوں میں بھی آگے بڑھ سکیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا کہ یہ پاکستان طاقتوروں کا نہیں بلکہ ہمارے نوجوانوں اور عوام کا پاکستان ہے، اور بلدیاتی نظام میں پنجاب میں ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امیر جماعت اسلامی بلاسود قرض فراہمی حافظ نعیم الرحمان نوجوان مایوس وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ثقافتی فیسٹیول اور سندھ کلچر ڈے
  • بشار اسد کے زوال کی پہلی سالگرہ، ایک سال میں شام انہدام کے دہانے پر
  • ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے؛حافظ نعیم الرحمان
  • پنجاب اسمبلی میں نوجوانوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی عمر کم کرنے کی قرارداد جمع
  • اس وقت ملک میں گلا سڑا نظام چل رہا ہے جو نوجوان کو مایوس کر رہا ہے،حافظ نعیم الرحمان
  • ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے، طاقتور آواز اٹھنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
  • خیرپور کالج آف ایگریکلچر مینجمنٹ سائنسز میں سندھ کلچر ڈے منایاگیا
  • پاکستان عظیم ثقافتی ورثے کا امین ہے: سفیر پاکستان
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار