اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 14 سالہ فلسطینی نژاد امریکی لڑکا شہید
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے علاقے ترمسعیا میں ایک 14 سالہ فلسطینی نژاد امریکی شہری عمر محمد ربیع کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
ترمسعیا کے میئر عدیب لافی نے رائٹرز کو بتایا کہ عمر ربیع اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ قصبے کے داخلی راستے پر موجود تھا جب ایک اسرائیلی آبادکار نے ان پر گولیاں چلائیں۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے عمر کو حراست میں لیا اور پھر اسے مردہ قرار دے دیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ماورائے عدالت قتل قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیل کی مسلسل استثنیٰ کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ترمسعیا میں ایک انسداد دہشتگردی کارروائی کے دوران ان کے فوجیوں نے "تین دہشتگردوں" کو پہچانا جو سڑک پر پتھراؤ کر کے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہے تھے۔ فوج کے مطابق، "فوجیوں نے دہشتگردوں پر فائرنگ کی، ایک کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔"
واقعے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ عمر ربیع امریکی شہریت رکھتا تھا اور کم عمر تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ، گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 92 فلسطینی شہید 2 سو سے زائد زخمی
فلسطینی وزارت صحت نے ہفتے کے روز ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری تباہی کی جنگ میں شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 51,157 فلسطینی شہید اور 116,724 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں صیہونی فوج کی نسل کشی مہم کے دوران گزشتہ 48 گھنٹوں میں 92 فلسطینی شہید اور 2 سو سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ غزہ میں وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ پٹی کے مختلف علاقوں پر جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پٹی کے ہسپتالوں میں 92 فلسطینی شہید اور 219 زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے ہفتے کے روز ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری تباہی کی جنگ میں شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 51,157 فلسطینی شہید اور 116,724 زخمی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 مارچ کی صبح غزہ پر قابض فوج کی جانب سے تباہی کی جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے 1783 فلسطینی شہید اور 4683 زخمی ہوئے ہیں۔