لاہور، غزہ میں اسرائیلی بربریت اور اسلامی امہ کی ذمہ داریاں" کے عنوان سے سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
مقررین نے کہا آج 57اسلامی ممالک میں سے5 میں جنگ جاری ہے اور ہم سب خاموش ہیں، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے باوجود کوئی مسلمان فلسطینی علاقہ چھوڑنے پر تیار نہیں، جبکہ چنگیز اور ہلاکو کے دور میں وہ بربریت نہیں ہوئی تھی جو آج اسرائیل نہتے فلسطینوں پر کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جب سے اسرائیل نے غزہ پر جارحیت کی ہم مظلوم فلسطینیوں کی اخلاقی اور مالی مدد کرتے چلے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کسٹمز ہیلتھ کیئر سوسائٹی کے زیراہتمام "غزہ میں اسرائیلی جاری بربریت اور اسلامی امہ کی ذمہ داریاں" کے عنوان سے سیمینار میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہم نے ترکیہ کے ذریعے 35 ہزار ڈالرز بھی بھجوائے، جبکہ غزہ سے اسلام آباد آئے میڈیکل کے طلباء سے ایف ٹی او ہاؤس میں ملاقات کی اور ان کا عزم و حوصلہ دیکھ کر حیران رہ گئے، ان میں سے اکثر کے والدین، بہن بھائی شہید ہوگئے تھے، بلاشبہ غزہ کے مظلومین امت کا فرض ادا کر رہے ہیں۔
اوریا مقبول جان نے کہا آج 57اسلامی ممالک میں سے5 میں جنگ جاری ہے اور ہم سب خاموش ہیں، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے باوجود کوئی مسلمان فلسطینی علاقہ چھوڑنے پر تیار نہیں، جبکہ چنگیز اور ہلاکو کے دور میں وہ بربریت نہیں ہوئی تھی جو آج اسرائیل نہتے فلسطینوں پر کر رہا ہے۔ ڈاکٹر فیاض رانجھا نے کہا تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں نے اللہ کی مدد پر بھروسہ کیا اللہ کی نصرت اور تائید نے انہیں ہمیشہ سرخرو کیا، آج بھی امت مسلمہ کا اتحاد اور اللہ کی مدد پر یقین امت کو فتح اور کامیابی سے ہمکنار کر سکتا ہے۔ سیمینار سے ڈاکٹر محمد رفیق، منشاء قاضی، ایم اے رف رف، عبدالستار عاصم اور ڈاکٹر امجد نے بھی خطاب کیا، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء المظہری، ناصر رضوی اور ممتاز راشد لاہوری نے منظوم کلام سنایا۔
سیمینار میں مجدد نعت حفیظ تائب فاؤنڈیشن کے عبدالمجید منہاس،عارف نوناروی، سلمان خان اور گلفراز احمد سمیت مختلف شعبوں کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کی قبضہ گردی برقرار: مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کی تین بستیوں میں 764 رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی حتمی منظوری دے دی ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطے میں امن کی کوششوں کے منافی قرار دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموتریچ جو فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، نے کہا ہے کہ 2022 کے اواخر میں ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حکومت کی ہائر پلاننگ کونسل مغربی کنارے میں 51 ہزار 370 رہائشی یونٹس کی منظوری دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ یہ وہ علاقہ ہے جسے فلسطینی اپنی مستقبل کی ریاست بنانا چاہتے ہیں، فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے کہ وہ آبادکاری کی پالیسیوں، الحاق کی کوششوں اور توسیع اور فلسطینی زمین کے قبضے کو روکے اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے، یہ نئے رہائشی یونٹس ہشمو ناعیم، گیوَت زیو اور بیتار علیت میں تعمیر کیے جائیں گے۔
دنیا کی زیادہ تر طاقتیں اسرائیلی آبادکاریوں کو غیرقانونی سمجھتی ہیں اور اقوام متحدہ کی متعدد سلامتی کونسل کی قراردادیں اسرائیل سے تمام آبادکاریوں کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن واصل ابو یوسف نے کہا کہ ہمارے لیے تمام آبادکاریاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قراردادوں کے خلاف ہیں۔
علاوہ ازیں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی خلاف ورزیاں جاری رہیں، چوبیس گھنٹے میں مزید 3 معصوم فلسطینی شہید اور 5 زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 738 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی، اسرائیلی حملوں میں 379 فلسطینی شہید،1 ہزار زخمی ہوئے۔
شہدا کی مجموعی تعداد 70 ہزار 366 ہوگئی، 1 لاکھ 71 ہزار 64 فلسطینی زخمی ہو چکے، بے یار و مددگار اور کھلے آسمان تلے سونے والوں کیلئے ایک اور امتحان آگیا، طوفان بائرن سے سیلاب اور شدید موسمی خطرات بڑھ گئے۔