برمنگھم، تارکین وطن کشمیریوں کا بھارتی قونصل خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے کی قیادت آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی اور تحریک کشمیر یوکے کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں مقیم تارکین کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد نے برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے باہر جمع ہو کر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ بھارتی مظالم کیخلاف نعرے درج تھے۔ ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے کی قیادت آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی اور تحریک کشمیر یوکے کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ انہوں نے نریندر مودی کی ہندوتوا بھارتی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قبضے میں کشمیری انتہائی مشکلات کی زندگی گزار رہے ہیں، مودی حکومت نے ان کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ فہیم کیانی نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ نے کشمیریوں مسلمانوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں اور وہ انہیں جمعہ اور عیدیں کی نمازوں کی ادائیگی سے بھی روک رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جسے اقوام متحدہ نے بھی تسلیم کر رکھا ہے اور انہیں یہ حق دیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ دریں اثنا تارکین وطن کشمیریوں انعام الحق، محمد غالب، فضل احمد قادری، بابر راجہ، چوہدری اکرام الحق، چوہدری شنواز، کلر شوکت راجہ، ڈاکٹر خرم بشیر، فاروق قادری، ایم غضنفر، افتخار جگنو، واجد برکی، راجہ جاوید اقبال اور دیگر نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بھار ت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے حریت رہنماﺅں، کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر رکھا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین بھارتی جرائم پر موثر طریقے سے آواز بلند کریں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں
ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ ان جائیدادوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ قابض حکام نے کا دعویٰ کیا کہ ان ضبطگیوں کا تعلق آزادی پسند سرگرمیوں سے متعلق مقدمات سے ہے۔ جائیدادوں کی فروخت اور منتقلی پر پابندی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے محروم کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔