کانگو میں سیلاب سے 30 افراد ہلاک، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
KINSHASA:
کانگو کے دارالحکومت کنشاسا میں بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 30 افراد ہلاک ہوگئے اور حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر صحت پیٹریسن گونگو اباکاضی نے بتایا کہ سیلاب سے ہلاکتوں کی یہ تعداد غیرحتمی ہے کیونکہ بارشوں سے دارالحکومت کے کئی علاقوں میں گھر اور سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کے حوالے سے تاحال جو اعداد وشمار سامنے آرہے ہیں اس کے مطابق 30 افراد کی تصدیق ہوچکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دریائے ندجیلی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے حالانکہ اس کے اطراف ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد شہری آبادی ہے جہاں قومی شاہراہ بلاک ہے اور ڈرائیورز گزشتہ ایک روز سے پھنسے ہوئے ہیں۔
ایک شہری پیٹریسیا میکونگا نے بتایا کہ میں ایک دوست لینے کے لیے گزشتہ روز ایئرپورٹ گیا تھا اور واپسی کے دوران میں ہم نے رات کار کے اندر گزاری کیونکہ گاڑی پارک کرنے کے لیے کوئی جگہ محفوظ نہیں تھی۔
دارالحکومت کے کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہوچکی ہے۔
ایک اور شہری نے بتایا کہ علاقے میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے جہاں پانی کی فراہمی کٹ چکی ہے۔
کنشاسا کے گورنر ڈینئیل بمبا لوباکی نے کہا کہ پانی کی لائنیں متاثر ہوچکی ہیں تاہم لائن دو یا تین روز میں بحال ہوجائے گی اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعدد ہلاکتیں شہر میں کی گئیں غیرقانونی تعمیرات کے باعث ہوئی ہیں۔
گورنر نے شہریوں کو تنبیہ کردی ہے کہ غیرقانونی تعمیر شدہ گھروں اور عمارات میں مقیم افراد کو دوسرے مقام پر منتقل کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دریائے سندھ کے کنارے آباد شہری صاف پینے کے پانی سے محروم
— فائل فوٹودریائے سندھ کے کنارے آباد شہری صاف پینے کے پانی سے محروم ہیں۔
دریائے سندھ کے کنارے آباد 35 لاکھ سے زائد آبادی کے شہر حیدر آباد کے شہری ان دنوں دہری اذیت سے دو چار ہیں۔
حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں پانی نہ ہونے کے باعث شہری مشکلات سے دو چار ہیں۔
راشد منہاس روڈ پر جوہر موڑ کے قریب سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی، جوہر موڑ سے نیپا جانے والے ٹریک پر ٹریفک جام ہوگیا۔
حکمراں سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کی جانب سے اربوں روپے فراہمی و نکاسیٔ آب کے لیے فراہم کیے گئے تاہم انتظامی نااہلی اور مبینہ کرپشن کے باعث فراہمیٔ آب و نکاسی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔
حیدر آباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے مطابق ضلع بھر میں 100 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے لیکن اس وقت یومیہ 65 ملین گیلن پانی شہریوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
حیدر آباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن حکام کا دعویٰ ہے کہ لطیف آباد نمبر 4 فلٹر پلانٹ کی تعمیر کے بعد صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔