وقف کے بعد بی جے پی کی نظر اب عیسائی، جین، بدھ اور ہندو مندروں کی زمین پر ہے، ادھو ٹھاکرے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی کو غربت کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیئے اور دعویٰ کیا کہ پچھلے سال اسمبلی انتخابات سے پہلے اسکی طرف سے خرچ کی گئی رقم مہاراشٹر کے بجٹ کے برابر تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ وقف ترمیمی قانون کو لاگو کرنے کے بعد بی جے پی اب اپنے دوستوں کے لئے عیسائیوں، جینوں، بدھوں اور یہاں تک کہ ہندو مندروں کی زمینوں پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے سابق اتحادی بی جے پی کو اس کے یوم تاسیس پر بھگوان رام جیسا برتاؤ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف قانون کے بعد اگلا قدم عیسائی، جین، بدھ اور یہاں تک کہ ہندو مندروں کی زمینوں پر بھی نظر ڈالنا ہوگا۔ این سی پی (شرد پوار) کے لیڈر جتیندر اوہاڈ نے بھی آر ایس ایس کے ماؤتھ پیس آرگنائزر میں شائع ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے ایسا ہی الزام لگایا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کو قیمتی زمینیں دیں گے، انہیں کسی بھی برادری سے کوئی محبت نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے سنجے راؤت نے کہا کہ مستقبل میں تمام وقف زمینیں بی جے پی کے صنعتکار دوستوں کے پاس جائیں گی۔ سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی کو غربت کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیئے اور دعویٰ کیا کہ پچھلے سال اسمبلی انتخابات سے پہلے اس کی طرف سے خرچ کی گئی رقم مہاراشٹر کے بجٹ کے برابر تھی۔ دریں اثنا این سی پی (شرد پوار) کے لیڈر جتیندر اوہاڈ نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے بعد اب ملک میں عیسائیوں کی باری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ بی جے پی کے بعد
پڑھیں:
افغان قیادت کا اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےکا اعتراف
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی۔ خطے کی صورت حال، دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کہا ہے کہ افغان قیادت یا معاشرے کی جانب سے یہ تسلیم کرنا کہ ان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کو دوام بخشنے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، ایک مثبت پیش رفت ہے اور یقینا اس کا خیرمقدم کیا جائے گا تاہم ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں درکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ انڈونیشیا کے صدر نے وزیر اعظم پاکستان کی دعوت پر حالیہ دورہ کیا جس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، تجارت، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون پر مفصل تبادلہ خیال ہوا۔ ترجمان کے مطابق دورے کے دوران 8 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، جب کہ انڈونیشین صدر نے چیف آف ڈیفنس فورسز سے بھی ملاقات کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی۔ خطے کی صورت حال، دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ترجمان نے بھارت کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے۔ مئی 2025 کی جنگ نے ثابت کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج انتہائی پروفیشنل اور مادرِ وطن کے تحفظ کے لیے ہر لمحہ تیار ہیں۔ ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستان اور تیونس کے درمیان سیاسی مشاورت کا چوتھا دور 9 دسمبر کو تیونس میں منعقد ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ حامد اصغر خان نے کی۔ اجلاس میں سیاسی تعاون، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، تعلیم اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں پر اتفاق کیا گیا۔دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اور او آئی سی چارٹر پر مکمل عمل درآمد اور رابطوں کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے مثبت پیش رفت کی گئی ہے تو اسے خوش آئند سمجھتے ہیں، تاہم "ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں درکار ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھیجا گیا امدادی قافلہ مکمل طور پر کلیئر ہے، اب یہ طالبان انتظامیہ پر ہے کہ وہ اسے وصول کرتے ہیں یا نہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفیر گزشتہ ڈیڑھ برس میں امریکہ کے 100 سے زائد قانون سازوں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں، اور توقع ہے کہ امریکی سینیٹرز کے حالیہ خط پر بھی مناسب فالو اپ کیا گیا ہو گا۔ انہوں نے ایف-16 پروگرام کی اپ گریڈیشن کے لیے امریکا کی جانب سے امداد کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا۔