یونان: غیر قانونی تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، ایک شخص ہلاک، 39 افراد کو بچا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ایتھنز(انٹرنیشنل ڈیسک)یونان سے ایک اور افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جہاں غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہو گئی۔
ترکیہ سے روانہ ہونے والی ایک ربڑ بوٹ (رافٹ) یونانی جزیرے کاستیلوریزو پہنچنے کی کوشش کے دوران ڈوب گئی۔ کشتی میں 40 افراد سوار تھے جن میں 13 معصوم بچے بھی شامل تھے۔
یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق حادثے کے بعد فوری ریسکیو آپریشن کیا گیا جس میں 38 تارکین وطن اور ایک انسانی اسمگلر کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ ایک شخص کی لاش سمندر سے نکال لی گئی۔ ڈوبنے والے شخص کی قومیت، جنس یا عمر کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق ربڑ کی کشتی کی گنجائش صرف 8 سے 10 افراد کی تھی، لیکن انسانی اسمگلر نے زیادہ منافع کے لالچ میں 40 افراد کو سوار کرا دیا۔ نہ کسی کو لائف جیکٹ دی گئی اور نہ ہی کشتی میں زندگی بچانے کا کوئی سامان موجود تھا۔
واضح رہے کہ یونانی جزیرہ کاستیلوریزو ترکیہ کی سرزمین سے صرف 3 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور حالیہ دنوں میں یہاں غیر قانونی تارکینِ وطن کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
یونانی حکام نے ایک بار پھر انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی اور محفوظ امیگریشن پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:والد کے بعد بیٹی کو ملازمت ملے گی، تحریری فیصلہ آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں
9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں
پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ان افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔18 اپریل 2025 کو 5030 سے زائد غیر قانونی افغان باشندے پاکستان سے اپنے وطن افغانستان واپس روانہ ہوئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 971,969 غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔حکومتی حکام کے مطابق غیر قانونی رہائش پذیر افراد، غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی جاری ہے۔ تاہم، حکومتی ترجمان نے بتایاہے کہ انخلاء کے عمل کو باعزت اور منظم انداز میں یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ کسی قسم کی بدسلوکی یا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔مزید برآں، حکومتِ پاکستان کی جانب سے واپس جانے والے افراد کے لیے خوراک اور صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ ان کے سفر اور واپسی کو سہل اور محفوظ بنایا جا سکے۔