مرغی کے گوشت کی قیمتوں کو ایک بار پھر پر لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت 800 روپے تک جا پہنچی۔
کراچی میں دودھ فروشوں کی من مانیوں کے بعد مرغی کا گوشت فروخت کرنے والوں نے بھی قیمتوں میں من مانا اضافہ کررکھا ہے۔
شہرکے مختلف علاقوں میں مرغی کا گوشت 800 روپے سے زائد فی کلو میں فروخت ہورہی ہے جبکہ مرغی کےگوشت کی سرکاری قیمت 650 روپے فی کلو مقرر ہے۔
دکاندار کا کہنا ہے کہ پولٹری فارمرز مہنگائی کے اصل ذمہ دار ہیں، پولٹری فارمرز سے مرغی مہنگی ملتی ہے جس کے باعث سرکاری نرخ پر فروخت کرنا ممکن نہیں ہے۔
شہریوں نے زائد نرخ پر مرغی کا گوشت بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں۔
دوسری جانب پولٹری کے تاجر نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ عید کی چھٹیوں کے دوران مانگ میں اضافے، سپلائی چین میں خلل اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو قرار دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ملک میں ایک ماہ میں مہنگائی کتنی بڑھی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
یو اے ای (آئی پی ایس )متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تاریخی خریدو فرخت کی۔ سال کے ابتدائی 3 ماہ میں مجموعی طور پر 45474 پراپرٹی سودے ہوئے جن کی مالیت 142.7 ارب درہم (تقریبا 38 ارب امریکی ڈالر سے زائد) رہی۔
دبئی کے رئیل اسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پراپرٹی کی تعداد اور مالیت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 22 فیصد اور 30 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔دبئی میں تیار شدہ پراپرٹی (گھر فلیٹ عمارت) کے شعبے نے اب تک کی بہترین کارکردگی دکھائی جہاں 87.5 ارب درہم (تقریبا 25 ارب امریکی ڈالر) مالیت کے 20034 سودے ہوئے۔یہ سودے گزشتہ دو سالوں کے ابتدائی تین ماہ کے موازنے میں 21 فیصد اور مالیت میں 34 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ میں زیر تعمیر (آف پلان) پراپرٹیز کی فروخت کا غلبہ رہا
تمام سودوں کا 56 فیصد رہی۔25440 آف پلان سودے 55.2 ارب درہم (تقریبا 15.7 ارب امریکی ڈالر ) کی مالیت کے رہے جو 2024 کے ابتدائی تین ماہ کے مقابلے میں 24 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ دبئی میں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑھتے ہوئے کرایوں کی وجہ سے رہائشی افراد گھر خریدنے پر زیادہ غور کر رہے ہیں۔ابوظبی کی پراپرٹی مارکیٹ نے بھی غیر معمولی تبدیلی کا مظاہرہ کیا جہاں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی مالیت 75 فیصد بڑھ کر 9.6 ارب درہم (تقریبا 2.7 ارب امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی۔