وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سبزیوں کے نرخوں میں ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سٹی42: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر لاہور کے ماڈل بازاروں میں سبزیوں کے نرخوں میں کمی کی گئی ہے۔
اب عوام کو سستی اور معیاری سبزیاں دستیاب ہیں جن میں آلو اور پیاز 48 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔
اس کے علاوہ لیموں چائنہ 110 روپے، بینگن 48 روپے، پھول گوبھی اور بند گوبھی 28 روپے فی کلو، شملہ مرچ 48 روپے، سبز مرچ 103 روپے، شلجم 28 روپے فی کلو میں دستیاب ہیں۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
گاجر چائنہ 48 روپے، گاجر دیسی 38 روپے، گھیا کدو 48 روپے اور حلوہ کدو 38 روپے فی کلو میں مل رہے ہیں۔
معاون خصوصی پرائس کنٹرول سلمیٰ بٹ کا کہنا ہے کہ عوام کو سستی اشیائے خوردونوش فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے ذریعے عام آدمی کے کچن اخراجات میں کمی کی گئی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 روپے فی کلو
پڑھیں:
سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان
جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ وفاق میں حکمرانی کرنے والی ملک کی تمام بڑی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو اپنے مفاد کی خاطر استعمال کیا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ وفاقی جماعتوں کا بلوچستان سے کوئی لینا دینا نہیں اور صوبے کے عوام بلا وجہ ہی ان کے پیچھے چلتے رہے جبکہ ان کو صرف اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا ہدایت الرحمان نے لانگ مارچ کیوں منسوخ کیا؟
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف سمیت تمام بڑی جماعتوں نے اسٹیبلشمنٹ کی خدمت کی اور بلوچستان کے عوام پر ظلم کیا اور یہ صوبے کی مجرم ہیں۔
جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں، ہر طرف خوف کا دور دورہ ہے اور عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مایوسی صرف عوام میں ہی نہیں بلکہ پارلیمان و کابینہ میں بیٹھے لوگوں کے چہروں سے بھی عیاں ہیں۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی اپنے فیصلے خود کرے تو جماعت اسلامی ہاتھ کیا گلے ملنے کو تیار ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ دراصل یہ ہے کہ جن لوگوں کے ہاتھ میں صوبے کی حکومت ہے وہ سنجیدہ نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان لوگوں کی وجہ سے صوبہ آج اس حال کو پہنچا ہے لیکن ان میں وہی لہجہ اور تکبر نظر آتا ہے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ’حق دو تحریک‘ کی جانب سے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن پھر اسے منسوخ کردیا گیا۔
لانگ مارچ کی منسوخی کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لوگوں اور دوستوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک لانگ مارچ پہلے سے جاری ہے اور صوبے کے حالات بھی کشیدہ ہیں ایسے میں صوبہ کسی اور لانگ مارچ کا متحمل نہیں۔
مزید پڑھیں: امت مسلمہ حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، مولانا فضل الرحمان
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ اگر ہم لانگ مارچ کرتے تو اس لانگ مارچ میں شامل لوگوں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ہماری ہوتی لہٰذا اس ماحول میں لانگ مارچ کرنا مناسب نہیں تھا لیکن اگر حکومت نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو گلی گلی میں لانگ مارچ اور احتجاج ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بڑی سیاسی جماعتیں بلوچستان حق دو تحریک مسئلہ بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان