مشہور ڈرامہ ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ایک بار پھر واپسی کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ایکتا کپور کے مقبول ڈراموں میں شمار ہونے والا ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ دوبارہ نشر کیے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 3 جولائی 2000 کو شروع ہونے والا یہ ڈرامہ 6 نومبر 2008 کو اختتام پذیر ہوا تھا۔ اس میں مرکزی کردار سمریتی ایرانی (تُلسی) اور امر اوپادھیائے (مہیر) نے نبھائے تھے، اور اسے ناظرین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا یہ ایسا بھارتی ٹی وی ڈرامہ ہے جو بھارت سمیت پاکستان میں بھی ہر گھر میں دیکھا جاتا تھا۔
اب اس مقبول ڈرامے کے مداحوں کیلئے خوشخبری سامنے آئی ہے کہ ایکتا کپور اس ڈرامے کو ایک سیریز کے طور پر واپس لانے میں مصروف ہیں، اور اس میں اصل اداکاروں کی واپسی متوقع ہے۔
A post shared by Telly Talk (@tellytalkindia)
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سمریتی ایرانی جو کہ بھارت میں سابق وفاقی وزیر برائے خواتین و اطفال ہیں، اپنے کردار میں دوبارہ ڈھلنے کے لیے بھرپور تیاری کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈرامے کے مشہور تھیم سانگ کو بھی ازسرنو تیار کیا جا رہا ہے، اور اسے پرانے مقام پر ہی فلمایا جائے گا۔ فی الحال اس حوالے سے مزید تفصیلات منظرِ عام پر نہیں آئیں، تاہم ممکنہ طور پر جون 2025 میں اس کی نشریات کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی
ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقدہ کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ آج ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اسرائیل نواز تنظیم کو آشکار کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اس سرزمین پر قائداعظم کے معنوی فرزند موجود ہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فخر عباس نقوی نے کہا ہے کہ آج دنیا نے ایک بار پھر دیکھا اگر کوئی انسانیت کا علمبردار ہے تو وہ سید علی خامنہ ای ہے، آج ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اسرائیل نواز تنظیم کو آشکار کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اس سرزمین پر قائداعظم کے معنوی فرزند موجود ہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اسلام آباد میں کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید فخر عباس نقوی نے مزید کہا کہ حقیقی معنوں میں سید الشہداء کے حقیقی وارث شہدائے یمن، فلسطین، غزہ اور ایران ہیں، آج بھی ہمارا توکل صرف خدا پر ہونا چاہیے، ایک بار پھردشمن اپنا پراپیگنڈہ پھیلا رہا ہے، ہمارے ایوانوں کی شکل میں، ہمارے سینٹرز کی شکل میں اور بہت سارے افراد کی شکل میں اور میڈیا پرسن کی شکل میں، دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، اب اس نظریے کے قائل ہیں جو قائداعظم محمد علی جناح نے نظریہ دیا تھا، ہم کسی صورت اسرائیل کو قبول نہیں کریں گے، جب تک ہماری جان میں جان ہم فلسطین کا راستہ اور مقاومت کا راستہ ترک نہیں کریں گے۔