سب کو مل جل کر پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو وہ کہتے تھے کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے گا۔ دشمن تاک میں تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے، یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں۔ سب کو مل جل کر پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
لاہور میں اپنے انتخابی حلقے این اے 127 میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آپ لوگ یعنی عوام ہماری طاقت ہے۔ ہم نے مشکل حالات میں بھی ہمت نہیں ہاری۔
مزید پڑھیں: بجلی کی قیمت میں تبدیلی کے بعد بلوں میں کتنی کمی ہوگی؟
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں ملک نے ترقی کی۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے آپ کے لیے بجلی سستی کی۔ ہم نے ملک کی ترقی کے لیے ایک ایک دن محنت کی ہے۔ نعرے لگانے سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ عملی کام کرنا ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے ملک میں مہنگائی میں کمی کی، ہم نے مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ پر لایا۔ وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این اے 127 بجلی شہباز شریف لاہور نواز شریف وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این اے 127 بجلی شہباز شریف لاہور نواز شریف وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ عطا تارڑ کے لیے
پڑھیں:
سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
اسلام آباد:چائنا میڈیا گروپ کے اشتراک سے نیشنل لائبریری آف پاکستان میں ایک اہم سیمینار بعنوان “مشترکہ خواب، مشترکہ ترقی: جدیدیت کے دس برسوں کا سفر” منعقد ہوا، جس میں پاکستان اور چین کے درمیان گزشتہ ایک دہائی پر محیط جدیدیت، ترقی، اور دوستی کے سفر کا جائزہ پیش کیا گیا۔پیر کے روزتقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، قیصر احمد شیخ تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا دس سال قبل دورہ پاکستان، دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین – پاکستان اقتصادی راہداری نے گزشتہ دس برسوں میں پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے ثمرات ناصرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک تک بھی پہنچ رہے ہیں۔وزیر مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن، حذیفہ رحمان نے ورچوئل خطاب میں کہا کہ دس سال قبل پاکستان ایک معاشی بحران سے گزر رہا تھا، ایسے میں صدر شی جن پھنگ کا سی پیک جیسا تحفہ پاکستان کے لیے معاشی سہارا ثابت ہوا، جس سے دونوں ممالک کی دوستی کو نئی جِلا ملی۔رکن قومی اسمبلی و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن صبحین غوری نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین ہر موسم کے ساتھی ہیں، اور صدر شی جن پھنگ کے دورۂ پاکستان نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔چین میں پاکستان کے سابق سفیر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے اپنے خصوصی پیغام میں چین اور پاکستان کے مابین جاری اقتصادی و سفارتی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے دورہ پاکستان کے ثمرات خاص طور پر پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی بحران کے خاتمے میں نمایاں نظر آتے ہیں۔سیمینار میں تھینک ٹینکس، ماہرین تعلیم، اساتذہ، طلبہ، محققین، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب “چین، آج اور کل” کے مصنف شاہد افراز خان کی کاوشوں کو بھی بھرپور انداز میں سراہا گیا، جو چین کی ترقی، پالیسیوں اور اشتراک کار پر گراں قدر تحقیق پر مبنی ہے۔میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد میں شرکت اس امر کا ثبوت تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان قائم شراکت داری اور ترقی کا یہ سفر عوامی و ادارہ جاتی سطح پر وسیع دلچسپی کا حامل ہے۔یہ سیمینار نہ صرف گزشتہ دہائی کی کامیابیوں کا اعتراف تھا بلکہ مستقبل میں چین – پاکستان تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا بھی مظہر تھا۔
Post Views: 3