عازمین حج کے لیے بہترین انتظامات، سعودی عرب جا کر سہولیات کا جائزہ لیا، وفاقی وزیر مذہبی امور
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ عازمین حج کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ سعودی عرب جا کر حجاج کرام کے لیے انتظامات اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ عازمین حج کو ملک کے مختلف اضلاع میں تربیت دی جارہی ہے، حجاج کی ٹریننگ کا دوسرا مرحلہ جلد شروع ہوگا۔
لاہور میں پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بتایا کہ تجویز دیہئ کہ حجاج کو ٹریننگ سے پہلے ہی ویکسین دی جائے۔ حجاج کے لیے فلائٹس 28 مئی سے شروع ہوں گی۔ سرکاری حج اسکیم کے تحت 90 ہزار حاجی امسال جائیں گے، حجاج کے لیے انتظامات حتمی مراحل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے حج آپریشن 2025: 29 اپریل سے یکم جون تک جاری رہے گا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج 2025 سعودی عرب وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف وفاقی وزیر مذہبی امور کے لیے
پڑھیں:
وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پرفائرنگ، محفوظ رہے
وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پرفائرنگ، محفوظ رہے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پرفائرنگ، محفوظ رہے۔کھئیل داس کوہستانی کا کہنا ہے کہ میری گاڑی پر سندھ کے علاقے ٹھٹھہ میں حملہ کیا گیا، پہلے گاڑی پر پتھرا وکیا گیا پھر فائرنگ کی گئی ہے۔وزیر مملکت کھئیل داس کوہستانی نے کہا کہ حملے میں میں خود زخمی نہیں ہوا، میرے کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
وزیرمملکت کھیئل داس کوہستانی ٹھٹھہ سے کراچی سے واپس آ رہے تھے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے کارکنان نے حملہ کر دیا، کھئیل داس پریس کلب ٹھٹھہ کے صدر اقبال جاکھرو کے بھائی نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، وفاقی وزیر مسلم لیگ ن ٹھٹھہ کے رہنما عباس عطائی سے ملاقات کرکے جھوک شریف جارہے تھے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزیر مملکت کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔وزیر مملکت کھیئل داس نے حملہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ٹھٹھہ سے سجاول کی جانب رواں دواں تھے کہ شہر کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے تقریبا درجن بھر کارکنان نے اچانک حملہ کردیا، جن کے ہاتھ میں پارٹی کے جھنڈے تھے اور وہ کینالوں کی تعمیر کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرے قافلے میں موجود گاڑیوں پر پہلے پتھرا کیا گیا اور پھر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا تاہم میں خود حملے میں محفوظ رہا لیکن میرے کچھ ساتھی زخمی ہوئے اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔