مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی صورت حال انتہائی افسوس ناک ہے، یہ سب ایک مخصوص حکمت عملی کے تحت ہو رہا ہے، فرقہ واریت کو ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے ’را‘ سمیت بیرون ملک کی طاقتیں اس صورت حال کا باعث ہیں، اسکا فائدہ بھی انہی کو پہنچتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کچھ خامیاں ہماری بھی ہیں، سیاستدان اور پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کو اپنی حد میں رہنے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے واقعات کو مذاکرات سے حل کیا جا سکتا ہے۔ آپریشنز کی باتیں ہو رہی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں کئی آپریشنز ہو چکے لیکن دہشتگردی ختم نہیں ہو سکی۔ مذاکرات کی راہ ہموار کی جائے جس میں سیاسی عمائدین، بااثر شخصیات اور علمائے کرام کو یہ ہدف دیا جائے کہ وہ اس مسئلہ کو حل کریں۔

مولانا عبدالحمید کے مطابق افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، اگر وہ سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے تو ان سے بات کی جا سکتی ہے، ایک جرگہ بھیجا جا سکتا ہے جس میں یہ طے کیا جا سکے کہ سرزمین افغانستان پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ پاکستان تو 40 برس سے ان افغانوں کا مہمان نواز رہا۔ ان کو گلے لگایا، قربانیاں تو پاکستان نے دی ہیں نہ صرف ان پناہ گزینوں کو اپنے ساتھ رکھا بلکہ ہمیشہ ان کے ساتھ تعاون ہوتا رہا ہے۔ وہ جو ناراض ہیں ان کو منایا جا سکتا ہے علمائے کرام کو نشانہ بنانے کا مقصد فرقہ وارانہ فسادات کو ابھارنا ہے، کیوں کہ یہی علما اس دہشتگردی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دوریاں بڑھ رہی ہیں یہ ختم ہونی چاہییں، دونوں ممالک کی زمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا ہم قرآن و سنت کی بات کرتے ہیں جو امن اور بھائی چارے کی بات ہے۔ جو ظلم کے خلاف بات ہے جو تعاون کی بات ہے۔

مولانا کا کہنا ہے کہ نصاب میں تبدیلی کی گنجائش ہر وقت رہتی ہے، اس وقت مدارس میں جدید علوم شامل ہیں دیگر لازمی مضامین کے ساتھ کمپیوٹر کی تعلیم بھی لازم و ملزوم کردی گئی ہے۔ اے آئی کے کورس کرائے جا رہے ہیں کیوں کہ یہ اس دور کی ضرورت ہیں۔ اگر مدارس کے بچے بھی ترقی کرنا چاہتے ہیں تو جدید علوم کو ضرور حاصل کریں اسکے 2 فوائد ہیں ایک تو ہم آہنگ رہیں گے دوسرا انکا معاش بھی اس سے وابستہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان خیبرپختونخوا مولانا عبدالحمید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان خیبرپختونخوا مولانا عبدالحمید مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ کے خلاف کی بات

پڑھیں:

پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے۔ جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
  • افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا، اسحاق ڈار
  • کھاریاں گیریژن میں پاکستان آرمی ٹیم مقابلے، آرمی چیف کی بطور مہمان خصوصی شرکت
  • آٹھویں آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے، آرمی چیف بطور مہمان خصوصی شریک
  • اسرائیل کی غزہ میں گھروں اور خیمہ بستیوں پر بمباری، 70 فلسطینی شہید، خوراک کی شدید قلت
  • غزہ ملین مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمٰن کی زیرِ صدارت اہم اجلاس