عیدالفطر گزرتے ہی گوشت کی قیمت میں بے پناہ اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
عید الفطر کے گزرتے ہی مرغی، گائے اور بکرے کے گوشت کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے اور شہر بھر میں گوشت حکومت کی مقررہ قیمت سے زائد پر فروخت کیا جا رہا ہے اور شہری پریشان ہوگئے ہیں۔
لاہور میں عید الفطر کے گزرتے ہی مرغی، گائے اور بکرے کے گوشت کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا جس کی وجہ سے شہری شدید پریشان ہیں، سرکاری طور مرغی برانڈر کے گوشت کی قیمت آج بھی 595 روپے ہے لیکن شہر میں 800 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
اسی طرح گائے کے گوشت کی قیمت 900 روپے کلو ہے لیکن مارکیٹ میں 1200 روپے پر فروخت ہو رہا ہے، بکرے گوشت کی سرکاری قیمت 1900 کلو ہے لیکن 2500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے اس حوالے سے بتایا کہ گراں فروش کسی رعایت کے مستحق نہیں، روزانہ کی بنیاد پر مقدمات کا اندراج اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کے گوشت کی قیمت رہا ہے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم ہیں، ویلج کونسلر اور بلدیاتی نمائندے ایک پیسہ اعزازیہ بھی نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہیں لیکن عملی طور پر ان کے پاس نہ فنڈز ہیں، نہ اختیارات، 3 سال گزرنے کے باوجود مقامی نمائندے ایک ایک پیسے کو ترس رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے فنڈز کو ترس گئے، نائبر ہوڈ اور ویلیج کونسلز کے چیئرمین لاکھوں روپے واجب الادا اعزازیے کے انتظار میں ہیں، جبکہ تمام چیئرمین تاحال 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ بھی نہیں پا سکے۔
تحصیل اور ڈسٹرکٹ مئیرز بھی حکومت کی ”قسطوں“ کے منتظر ہیں۔ 90 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری تو ہو چکی ہے،لیکن زمین پر کام کی صورتحال صفر ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں نے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن صوبائی حکومت صرف باتوں سے ٹالتی رہی۔ بلدیاتی نظام کو مؤثر بنانے کے حکومتی دعوے، صرف کاغذوں کی حد تک محدود نظر آتے ہیں۔
بلدیاتی حکومتوں کا وجود صرف نام کا رہ گیا ہے۔ اختیارات کی منتقلی اور فنڈز کی فراہمی کے بغیر مقامی حکومتیں عوامی مسائل کیسے حل کریں گی؟ یہ سوال اب ہر شہری کی زبان پر ہے۔