ہمارا اولین دشمن اسرائیل ہے، لبنانی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
میدانی دورے کے دوران ملکی فوج سے خطاب کرتے ہوئے لبنانی فوج کے کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ لبنان کا بنیادی ترین دشمن اسرائیل ہے جو ملکی خودمختاری اور شہریوں کی سلامتی کیخلاف مسلسل جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے! اسلام ٹائمز۔ دوسری بارڈر رجمنٹ کی کمانڈ کے ساتھ لبنانی علاقے قاع میں واقع "قزحیا بیطار" اور "المشرفہ" نامی عسکری مراکز اور شام کے ساتھ واقع سرحد پر ہرمل کے علاقے میں 9ویں انفنٹری بریگیڈ سے وابستہ یونٹوں میں سے اپنے فیلڈ وزٹ کے دوران، لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل روڈولف ہیکل نے ملکی حفاظت میں لبنانی فوج کے کردار کو برقرار رکھنے اور اس کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ملکی سرحدوں پر اپنی ذمہ داری کے دائرے میں فوج کی یونٹوں کو درپیش مشکلات و چیلنجوں کو سنتے ہوئے، لبنانی فوج کے کمانڈر نے تاکید کی کہ لبنانی فوج کی کوششیں براہ راست ملکی سلامتی و استحکام پر اثر انداز ہوتی ہیں اور قومی خودمختاری کو خطرہ یا نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو روکتی ہیں۔
اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ لبنانی فوج "ملک کے تمام لوگوں سے تعلق رکھنے والا ایک جامع قومی ادارہ ہے" جنرل روڈولف ہیکل نے کہا کہ میں اسمگلنگ سے نمٹنے میں فوج کے مضبوط عزم و لبنان اور شام کے درمیان واقع سرحدی علاقے میں اس کے مثبت کردار کی تعریف کرتا ہوں۔ جنرل ہیکل نے لبنانی فوج سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی کہ لبنان کا پہلا و بنیادی ترین دشمن اسرائیل ہے جو لبنان کی خودمختاری اور اس کے نہتے شہریوں کی سلامتی کے خلاف مسلسل جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ لبنانی آرمی چیف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فوج، لبنانی سرزمین میں پیش آنے والے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے چوکس ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لبنانی فوج کے کہ لبنان
پڑھیں:
کشمیری بی جے پی کے کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے کے خلاف متحد ہیں، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ متنازعہ علاقے پر اپنے جبری قبضے، کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے اور کالے قوانین کو مسلط کر کے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام آر ایس ایس اور بی جے پی کے کشمیر دشمن اور ہندوتوا ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہیں جس کا مقصد کشمیریوں کے استصواب رائے کے جائز مطالبے کو دبانا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مداخلت کر کے کشمیر کے بارے میں اپنی قرارداد پر عمل درآمد کرائے۔ اقوام متحدہ نے 77سال قبل آج ہی کے دن ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ حریت کانفرنس ان رہنمائوں اور نوجوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے جو گزشتہ آٹھ سال سے مسلسل غیر قانونی طور پر نظربند ہیں جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ اور دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے کو شکست دینے کے لئے متحد رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس ایک مضبوط پلیٹ فارم ہے جو عوام کی امنگوں اور جذبات کی ترجمانی کرتی ہے اور جو فورم کے اصولی موقف اور آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے اس کی اب اس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ترجمان نے شہداء کے مشن کی تکمیل تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کئی جماعتیں اور گروپ ہندوانتہا پسند تنظیموں کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ بیان میں کشمیر اور پاکستان کے بارے میں بی جے پی حکومت کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے بیانات مضحکہ خیز ہیں کیونکہ جموں و کشمیر کی تاریخ بھارت کے توسیع پسندانہ اور نفرت انگیز بیانات سے بالکل مختلف ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدوں پورے کرے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع فراہم کرے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ متنازعہ علاقے پر اپنے جبری قبضے، کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے اور کالے قوانین کو مسلط کر کے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھارتی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہی ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں، جائیدادوں پر قبضے اور کالے قوانین کے تحت نظربندیوں سمیت ظالمانہ اقدامات کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتے اور وہ ہر قیمت پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔