سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، مارچ میں 158 شدت پسند ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز نے مارچ کے مہینے میں 158 شدت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں سال مارچ میں سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تنظیموں کے خلاف خیبرپختونخوا کے 15 اضلاع میں 73 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے جس کے دوران انتہائی مطلوب 158 شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
سکیورٹی فورسز کی رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان میں 40، ڈیرہ اسماعیل خان میں 25، ضلع مہمند میں 20، ضلع مردان اور بنوں میں 18,18، جنوبی وزیرستان میں 12، ضلع باجوڑ میں 6، لکی مروت میں 7، ضلع خیبر میں 4، ضلع کرک اور ٹانک میں 2, 2، جبکہ ضلع پشاور، ہنگو، سوات اور چارسدہ میں ایک ایک شدت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مارچ میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے شدت پسندوں کیخلاف کئے گئے 73 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد کئے گئے جن میں 123 ایس ایم جیز، 53 پستولیں، 34 بندوقیں، 29 راکٹ لانچرز، 22 ہینڈ لئرز، 9 مشین گنز اور 186دستی بم برآمد کئے گئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
رزمک ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔ 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 2 جھڑپیں ہوئیں۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔
چار قتل کرنے والے قیدی نے اپنی بیوی کو جیل میں ازدواجی ملاقات کے دوران قتل کر دیا
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔ ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
مزید :