ساس نے سِل بٹّے پر مسالے پیسنے کا کہا تو فرح خان نے کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف کوریو گرافر اور فلم ساز فرح خان نے شادی کے بعد ایک الگ ماحول میں ایڈجسٹ ہونے کے دوران پیش آنے والی مشکلات کا زکر کیا۔
فرح خان نے ایک کوکنگ پروگرام میں گفتگو کے دوران بتایا کہ میری شادی ساؤتھ انڈین گھرانے میں ہوئی جہاں پکوان روایتی انداز سے پکائے جاتے ہیں۔
فرح خان نے بتایا کہ شادی کے فوری بعد ہی ساس نے مسالوں کو پتھر پر پیسنے کو کہا تھا تاکہ کھانوں میں ذائقہ آئے۔
تاہم فرح نے اپنی ساس سے کہا کہ بھئی آج کل کس کے پاس وقت ہے کہ پتھر پر مسالے پیسے جب کہ مکسچر بھی موجود ہیں۔
فرح خان نے بتایا کہ اس پر میری ساس نے سمجھایا کہ اس طرح پتھر پر پیسے گئے مسالے ہی کھانوں میں اصل ذائقہ لاتے ہیں۔
جس پر فرح نے اپنی ساس کو جواب دیا کہ چاہے مسالے مکسچر میں بنائیں یا پتھر پر پیسا جائے دونوں طریقوں سے کھانوں میں اچھا ذائقہ آتا ہے۔
فرح خان نے ایک دل چسپ بات بھی بتائی کہ ان کی ساس سیٹ پر صرف اپنے بیٹے یعنی میرے شوہر کے لیے ساؤتھ انڈین کھانے لاتی ہیں۔
فلم ساز اور ہدایتکار فرح خان نے شکوہ کیا کہ ان کی ساس نے آج تک میرے کے لیے کھانا نہیں پکایا۔
اس موقع پر فرح خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب میری ساس یہ ولاگ دیکھیں گی تو مجھے فون کرکے کہیں گی کہ تمھیں ہمارے کھانے پسند نہیں آتے اس لیے نہیں تمھارے لیے بناتی نہیں۔
فرح خان نے مزید کہا کہ میرے بنائے گئے روسٹ چکن سب کو اچھے لگتے ہیں لیکن ساس کو شاید پسند نہ ہوں کیونکہ وہ منگلورین ہیں اور ناریل کے بغیر کھانا مکمل نہیں سمجھتیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پتھر پر
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا جواب جمع
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس میں عدالت عالیہ اسلام آباد نے جواب جمع کرادیا۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت عالیہ کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جواب جمع کرایا۔
جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا، وہاں سے سمری وزیراعظم اور پھر صدر مملکت کو بھجوائی گئی۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی، جس کےلیے چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کی گئی۔
جواب میں کہا گیا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے، سابق چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سنیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفکیشنز، ہائی کورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کرائی گئی۔