پشاور: مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردعمل دے دیا۔

اختیار ولی خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومتیں پاکستان کی تاریخ کی کرپٹ ترین حکومتیں ثابت ہوئیں، گنڈاپور حکومت نے کرپشن کے سابقہ ریکارڈ بھی توڑ ڈالے، علی امین بتائیں اب اینٹ انہیں ماری جائے یا بانی پی ٹی آئی کو؟۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جنرل باجوہ اور بیک ڈور ساشوں کے ذریعے حکومت میں آئی تھی، بانی پی ٹی آئی آج بھی کسی چور دروازے کی تلاش میں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے منتیں کر رہا ہے۔

اختیارولی نے کہا کہ فوج کرپشن میں لتھڑی تحریک انصاف قیادت کیساتھ بیٹھ کر اپنا دامن داغدار نہیں کرے گی، تحریک انصاف 8 حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے، بانی پی ٹی آئی بھی کنٹرول کھو چکے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے پورا پاکستان خوش جبکہ پی ٹی آئی والوں کو مرگی کے دورے پڑ رہے ہیں، وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں ملک کی ترقی کی سمت بڑھنا شروع ہو چکا ہے۔

اختیار ولی نے کہا کہ اب وزیراعظم شہباز شریف ہر ماہ قوم کو ایک سے بڑھ کر ایک نئی خوشخبری دیا کرینگے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار

اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی ف نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی،اس بات کا فیصلہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیا جو اتوار کو لاہور میں اختتام پذیر ہوا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔

جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔

منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کیے ہیں۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں۔

جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی، اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہو سکے ۔ اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔

پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • سپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  • کینالز کیخلاف سندھ میں تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے دھرنے
  • ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا سابقہ کرائم ریکارڈ سامنے آ گیا
  • انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواست: پی ٹی آئی کی اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع
  • سیاسی سسپنس فلم کا اصل وارداتیا!