امریکی اسٹاک ایکچینج میں بدترین مندی؛ ڈونلڈ ٹرمپ سرمایہ کاروں کو دُلاسے دینے لگے
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درجنوں ممالک کی درآمدی اشیا پر ٹیرف عائد کرکے جس تجارتی جنگ کو چھیڑا ہے وہ خود امریکی سرمایہ کاروں کے گلے آگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے ٹیرف عائد کرنے کے سب سے زیادہ منفی اثرات کا سامنا خود امریکیوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔
صرف 2 روز میں امریکی اسٹاک ایکسچینج میں 5 سال کی بدترین مندی دیکھنے میں آئی اور سرمایہ کاروں کی 60 کھرب ڈالر سے زائد رقم ڈوب گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سنگین صورت حال اور امریکیوں کی ناراضگی کو بھانپتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پالیسی کی دفاع میں آگئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم اب مزید نہ بیوقوف بنیں گے اور نہ ہی بے بسی کے ساتھ تضحیک کا سامنا کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ اقتصادی انقلاب ہے، ہم امریکا میں پہلے سے کہیں زیادہ روزگار اور کاروبار واپس لا رہے ہیں اور ہم یہ جنگ جیتیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپیل کی کہ تھوڑا صبر کریں یہ (تجارتی جنگ) اتنی آسان نہیں ہوگا لیکن اس کا اختتام تاریخی ہوگا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سمیت درجنوں ممالک پر ٹیکس عائد کیے تھے جس کے جواب میں چین نے بھی جوابی ٹیکسز عائد کیے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.(جاری ہے)
وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے. چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.