واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)باراک اوباما نے اعتراف کیا کہ صدارت نے ان کی شادی کو شدید متاثر کیا تھا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے اور اہلیہ مشیل اوباما کے تعلقات کے بارے میں اعتراف کیا کہ وائٹ ہاؤس میں اپنی دو صدارت کی مدت کے دوران ان کی شادی متاثر ہوئی تھی۔

63 سالہ باراک اوباما نے ہیملٹن کالج کے صدر سٹیون ٹیپر کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ صدر کی حیثیت سے کام کرنے کے دوران ان کے اور مشیل کے تعلقات پر اثر پڑا، اور انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی اپنی بیوی سےن دوری پیدا ہوگئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا، ’اس دوران میں کبھی کبھار تفریحی باتوں کے ذریعے خود کو اس صورتحال سے نکالنے کی کوشش کرتا رہا، تاکہ تعلقات میں کچھ بہتری آ سکے۔‘

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب اوباما جوڑے نے اپنے تعلقات اور شادی شدہ زندگی کے چیلنجز کے بارے میں کھل کر بات کی ہو۔ باراک اوباما نے پہلے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس سے باہر رہنے کے بعد ان کے اور ان کی اہلیہ مشیل کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اور دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت گزارا۔

2023 میں ایک انٹرویو میں باراک اوباما نے کہا، ’مجھے بس یہ کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس سے باہر رہنا اور ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنا ہماری زندگی اور تعلقات میں مددگار ثابت ہوا۔‘

مشیل اوباما نے اپنے شوہر کے صدارتی فرائض اور ان کی زندگی میں پیش آنے والے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کئی سال ایسے بھی تھے جب وہ اپنے شوہر کو برداشت نہیں کر سکیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ، لوگ سوچتے ہیں کہ میں مذاق کر رہی ہوں، لیکن ایسا تھا کہ کئی سال تک میں اپنے شوہر کو برداشت نہیں کر پائی، خاص طور پر جب بچے چھوٹے تھے۔

مزید برآں، مشیل اوباما نے انکشاف کیا کہ ایک وقت آیا جب اس جوڑے نے اپنے تعلقات پر کام کرنے کے لیے شادی کے مشیر سے ملاقات کی تھی۔

انہوں نے کہا، ’ایسے وقت آئے جب میں نے چاہا کہ چیزیں مختلف ہوں، لیکن مجھے کبھی بھی یہ خیال نہیں آیا کہ میں اس تعلق سے باہر نکل جاؤں گی۔‘

باراک اوباما اور مشیل اوباما کی شادی 1992 میں ہوئی۔ دونوں کی ملاقات 1980 کی دہائی کے آخر میں ایک لاء فرم میں کام کے دوران ہوئی تھی۔ اس جوڑے کے دو بیٹیاں ہیں جن کے نام ساشا اور مالیا ہیں۔
10مزیدپڑھیں: منزلہ عمارت جتنا سیارچہ چاند سے ٹکرانے کے قریب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: باراک اوباما نے مشیل اوباما کے دوران انہوں نے کی شادی نے اپنے کیا کہ

پڑھیں:

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد نیا پوپ کون ہوگا؛ انتخاب کیسے کیا جائے گا ؟

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد دنیا بھر کے 1.39 ارب کیتھولک افراد کی نگاہیں اب اس بات پر مرکوز ہیں کہ ان کا جانشین کون ہوگا۔

پوپ کے انتقال یا استعفیٰ کے بعد ویٹی کن میں ’’سیڈے ویکانتے" (یعنی پوپ کی نشست خالی) کا دور شروع ہوتا ہے۔

اس دوران، ویٹی کن کے مالیاتی اور انتظامی معاملات کی نگرانی کیمرلینگو نامی سینئر کارڈینل کرتے ہیں، تاہم وہ عقائد یا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکتے۔

نئے پوپ کا انتخاب کون کرے گا؟

نیا پوپ منتخب کرنے کے لیے تمام وہ 138 کارڈینلز جن کی عمر 80 سال سے کم ہے اور جنھیں نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ووٹ دینے کا حق حاصل ہے جلد ویٹی کن میں جمع ہوں گے۔

یاد رہے کہ ان 138 کارڈینلز میں سے اکثریت کو پوپ فرانسس نے اپنی زندگی میں خود مقرر کیا تھا۔

نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ہونے کارڈینلز کے اجلاس کو "کونکلیو" کہا جاتا ہے جو مکمل راز داری کے ساتھ سسٹین چیپل میں منعقد کیا جاتا ہے۔

نئے پوپ کے انتخاب کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

نئے پوپ کے انتخاب کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے اور ہر روز چار ووٹنگ کے دور ہو سکتے ہیں۔ ووٹنگ کے بعد کاغذی بیلٹ کو جلایا جاتا ہے اگر دھواں کالا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اور سفید دھواں نئے پوپ کے انتخاب کی علامت ہوتا ہے۔

نئے پوپ کے امیدوار کون ہو سکتے ہیں؟

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد کئی نام زیرِ غور ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

کارڈینل پیٹر ٹرکسن (گھانا): سابق سربراہ برائے انصاف و امن کونسل، ایک متوازن نظریات رکھنے والے قدامت پسند رہنما سمجھے جاتے ہیں۔

کارڈینل لوئس ٹیگلے (فلپائن): غربت کے خاتمے اور سماجی انصاف پر زور دیتے ہیں، اور پوپ فرانسس کے وژن کے قریب تر خیال کیے جاتے ہیں۔

کارڈینل پیٹر ایرڈو (ہنگری): ایک روایتی قدامت پسند اور مشرقی عیسائیوں کے ساتھ مکالمے کے حامی ہیں جو آرتھوڈوکس چرچ کے ساتھ اتحاد کے خواہاں ہیں۔

کارڈینل پیترو پیرو لین (اٹلی): ویٹی کن کے سیکرٹری آف اسٹیٹ جن کا سفارتی تجربہ انہیں ایک مضبوط امیدوار بناتا ہے۔

کارڈینل ماتیو زُپی (اٹلی): بولونیا کے آرچ بشپ، امن مذاکرات اور سماجی ہم آہنگی کے داعی ہیں۔

کارڈینل ماریو گریخ (مالٹا): بشپوں کے سنود کے سیکریٹری جنرل اور پوپ فرانسس کے قریبی معتمد ہیں۔

نئے پوپ کا انتخاب کب ہوگا؟

نئے پوپ کے انتخاب کے لیے دنیا بھر کے 138 کارڈینلر کا اجلاس ’’کونکلیو‘‘  اگلے دو سے تین ہفتوں میں شروع ہونے کی توقع ہے۔

جس سے قبل پوپ فرانسس کے لیے نو روزہ سوگ منایا جائے گا۔ دنیا بھر سے کارڈینلز اس دوران ویٹی کن پہنچیں گے۔

نئے پوپ کا انتخاب اس بار کیوں غیر متوقع ہوسکتا ہے؟

کیا اس بار پوپ افریقا، ایشیا یا لاطینی امریکا سے ہو سکتا ہے؟ پوپ فرانسس کی عالمی شمولیت کی پالیسی اور متنوع کارڈینلز کی تقرری کے باعث اس کا امکان اب پہلے سے کہیں زیادہ قوی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی
  • ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت کے ہل چل سے بھرپور پہلے 100 دن
  • کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار
  • پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد نیا پوپ کون ہوگا؛ انتخاب کیسے کیا جائے گا ؟
  • تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • بلوچستان کے مسائل کا حل کیسے ممکن، کیا پیپلزپارٹی نے صدارت کے بدلے نہروں کا سودا کیا؟
  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
  • تقریباً 67 ہزار افراد حج سے محروم‘پرائیویٹ طو رپرصرف 23 ہزار 620 افرادجائیں گے