مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سلیمان خلجی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے ڈائیلاگ کا راستہ اپنایا جائے۔ ریاست ماں کا کردار ادا کرے، حکومت ماہ رنگ بلوچ کو رہا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سینئر نائب صدر نواب سلیمان خان خلجی نے کہا ہے کہ پارٹی قائد میاں محمد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو اعتماد میں لیکر بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے فوری طور پر ڈائیلاگ کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ جلد ہی بلوچستان کے مسائل پر تمام قبائل کی کانفرنس بلائی جائے گی۔ بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور جے ڈبلیو پی کے پرامن لانگ مارچ پر طاقت کا استعمال کرنے کی بجائے انہیں کوئٹہ آنے دیا جائے۔ ریاست ماں کا کردارادا کرتے ہوئے ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر خواتین کو قبائلی روایات کے مطابق چادر پہنا کر سردار اختر جان مینگل یا انکے اہل خانہ کے حوالے کرے۔ یہ بات انہوں نے آج سردار صدیق ہوتک، مرزا شمشاد، حسن خان اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

سلمان خلجی نے کہا کہ ہم جعفر ایکسپریس پر حملے اور دیگر واقعات میں بے گناہ افراد کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں۔ حکمرانوں اور کالعدم تنظیموں سے کہتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف طاقت کے استعمال کی بجائے مل بیٹھ کر بلوچستان کے مسئلے کا حل نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 29 نومبر2022ء کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کے بعد ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اپیل کی تھی کہ بلوچستان میں مفاہمت کی پالیسی اپنائی جائے، کیونکہ بلوچستان میں آباد تمام اقوام پرامن بلوچستان چاہتے ہیں۔ جس کے چند ماہ بعد "ری کونسیلیشن ان بلوچستان" کے نام سے حکومت نے ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ جس کے شرکاء میں چند قبائلی معتبرین شامل ہوئے، جنہیں شاید صرف سننے کیلئے بلایا گیا تھا۔ سیمینار کے معتبرین میں صرف حکومتی اور عوامی نمائندے شامل تھے، جنہیں بلوچستان سے زیادہ اپنے مفادات عزیز تھے۔

نون لیگ کے رہنماء نے کہا کہ بلوچستان کے حالات ہر لمحہ بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے بعد بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے پرامن لانگ مارچ کا اعلان کیا۔ حکومت نے بی این پی رہنماؤں اور دیگر لانگ مارچ کے شرکاء پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو لانگ مارچ کے شرکاء پر شیلنگ کی بجائے پھول برسانے چاہئے تھے، کیونکہ سردار اختر جان مینگل لانگ مارچ کے ذریعے امن کی راہ ہموار کرنے آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہمیشہ سے ماں ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، آج ریاست کو چاہئے کہ وہ ماں ہونے کا حق ادا کرے۔ انہوں نے میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم اور آرمی چیف کو اعتماد میں لیکر بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے ڈائیلاگ کا سلسلہ بلوچستان کے قبائلی عمائدین اور سیاسی قائدین کے ذریعے شروع کروائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سردار اختر جان مینگل کہ بلوچستان بلوچستان کے ڈائیلاگ کا لانگ مارچ نے کہا کہ انہوں نے آرمی چیف

پڑھیں:

وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو

سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نے بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو مسائل سے بھڑکانا چاہتی ہے، بی جے پی فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعے صرف اقتدار میں رہنے کیلئے کام کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مین پوری سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے ساتھ ہی ڈمپل یادو نے وقف ایکٹ میں ترمیم پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ ڈمپل یادو نے بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو مسائل سے بھڑکانا چاہتی ہے، آنے والے وقت میں بی جے پی فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعے صرف اقتدار میں رہنے کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں سامنے آرہی ہیں، اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی کے دور میں ملک کو نقصان ہورہا ہے، اب تو امریکہ بھی بار بار ہندوستان پر تنقید کررہا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ملک بی جے پی کے دور میں پیچھے چلا گیا ہے۔

وقف بورڈ بل پر ڈمپل یادو نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے۔ اس سے پہلے ڈمپل یادو نے بھی ریاستی حکومت پر زبانی حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ آج اترپردیش کھنڈر کا سا نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں روزگار نہیں ہے اور صحت کا نظام بھی بری حالت میں ہے، پورا تعلیمی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ کل سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیراعلٰی اکھلیش یادو پریاگ راج کے دورے پر تھے۔ اس دوران ان کی اہلیہ اور ممبر پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ کے دوران انتظامات پر توجہ دینے کے بجائے حکومت نے تشہیر پر زیادہ توجہ دی، اس کے علاوہ ان کی طرف سے دی گئی تجاویز کو پارٹی نے نظرانداز کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کا بحران اور نواز شریف
  • وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
  • سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
  • نواز شریف کی طبیعت ناساز، لندن میں اپنا قیام بڑھادیا
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  •  نواز شریف اور شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی
  • اسلام آباد میں ریڈزون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا، حکومت کا جماعت اسلامی سے رابطہ
  • وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‘ مریم نواز
  • سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان