کراچی میں فٹ پاتھ پر چلنا اب ناممکن کیوں ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
یوں تو فٹ پاتھ اور سڑک کا ساتھ رہتی دنیا تک قائم رہے گا، لیکن پاکستان کے معاشی حب کراچی میں بے ہنگم ٹریفک اور رش کے باعث جہاں فٹ پاتھ بہت ضروری ہیں وہاں فٹ پاتھ نہ ہونے کے برابر ہیں اور جہاں ہیں یا تو وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یا اس پر تجاوزات قائم ہیں۔ اسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ راہ چلتے مسافر سڑکوں سے گزرتے ہیں، سڑکوں پر پارکنگ بھی ہوتی ہے اور یوں ٹریفک کی روانی متاثر ہو جاتی ہے۔
کراچی کے مصروف ترین کاپریٹوو مارکیٹ کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے جہاں راہ چلتے شہریوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا۔ اسکی وجہ یہاں کے فٹ پاتھوں پر قائم تجاوزات ہیں دکانداروں کا سامان دکان کے اندر کم جبکہ باہر زیادہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی انواع و اقسام کے ٹھیلے بھی موجود ہوتے ہیں۔ا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فٹ پاتھ
پڑھیں:
کراچی میں رواں سال کے 110 روز میں مجموعی ٹریفک حادثات میں 289 شہری جاں بحق
کراچی:شہر قائد میں رواں سال کے دوران ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 289 تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی 4 نمبر میں ٹریفک حادثے میں نوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 24 سالہ عماد کے نام سے کی گئی جو کہ راہگیر تھا جبکہ حادثہ پیر کی شب 8 بجے کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہونے کے باعث پیش آیا تھا۔
حکام کے مطابق شہر قائد میں رواں سال 2025 کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 289 افراد جاں بحق ہوگئے جس میں 224 مرد، 27 خواتین، 30 بچے اور 8 بچیاں شامل ہیں۔
ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 3872 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس میں 3129 مرد، 545 خواتین ، 151 بچے اور 47 بچیاں شامل ہیںْ
چھیپا فاؤنڈیشن کے جاری اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں 110 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جان لیوا حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 92 ہوگئی۔ جس میں ٹریلر کی ٹکر سے 37 ، ڈمپر کی ٹکر سے 18 ، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 22 ، بس کی ٹکر سے 10 اور مزدا کی ٹکر سے 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔