چین کے 6 چیمبرزآف کامرس کی امریکہ کی جانب سے ” ریسیپروکل ٹیرف “کی سختی سے مخالفت
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کے چھ چیمبرز آف کامرس نے اپنے اپنے بیان میں امریکہ کی جانب سے عائد کیے گئے ” ریسیپروکل ٹیرف “کی سختی سے مخالفت کی اور چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے جوابی اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روز چائنا چیمبر آف کامرس آف امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف فوڈ سٹاک، دیسی پیداوار اور جانوروں کی ذیلی مصنوعات (سی ایف این اے) چین کی خوراک اور زرعی پیداوار کی درآمد اور برآمد کی صنعت کی جانب سے امریکی حکومت کے تجارتی تحفظ پسندانہ طرز عمل کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور قومی مفادات اور کاروباری اداروں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے تمام جوابی اقدامات کی بھرپور حمایت کرتاہے۔
چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف مشینری اینڈ الیکٹرانک پروڈکٹس تمام ممبر کمپنیوں پر زور دیتا ہے کہ وہ مکینیکل اور الیکٹریکل انڈسٹری کے ملکی ساتھیوں کے ساتھ متحد ہو کر کھلے پن اور وِن وِن کی پاسداری کریں، غیر ملکی تجارت کی کاروباری حکمت عملی کو فعال طور پر ایڈجسٹ کریں، متنوع مارکیٹیں کھولیں، اور غیر ملکی تجارت کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن میں تیزی لائیں۔ چائنا چیمبر آف کامرس آف میٹلز، میٹلز اینڈ کیمیکلز امپورٹرز اینڈ ایکسپورٹرز؛ چیمبر کے تمام ممبران سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ امریکہ کی یکطرفہ تجارتی غنڈہ گردی کے خلاف میٹلز اینڈ کیمیکلز انڈسٹری میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ متحد ہوجائیں۔
چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف میڈیسنز اینڈ ہیلتھ پروڈکٹس چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے جوابی اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور عالمی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے دنیا بھر کے دیگر ممالک میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل کو امید ہے کہ امریکہ عالمی صنعتوں اور صارفین کی آواز سنے گا اور جلد از جلد اپنی غلطیوں کو درست کرے گا۔
چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف لائٹ انڈسٹریل آرٹس اینڈ کرافٹس بین الاقوامی صنعتوں، لائٹ انڈسٹری انٹرپرائزز اور اَپ سٹریم اور ڈاؤن اسٹریم پارٹنرز پر زور دیتا ہے کہ وہ امریکہ کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والے متعدد مسائل سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقدامات کی کی جانب سے
پڑھیں:
امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس آج پیر کی صبح نئی دہلی پہنچے جن کی شام کے وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں دیگر اہم امور کے ساتھ ہی دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت توجہ مرکوز رہنے کا امکان ہے۔
امریکی نائب صدر وینس اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارت آئے ہیں، جو بھارتی نژاد ہیں اور ان کا تعلق ریاست آندھرا پردیش سے ہے۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں اس دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے، یاد رہے کہ یہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان ہو رہا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ "فریقین کو دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا" اور ملاقات کے دوران دونوں رہنما "باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور کی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔
(جاری ہے)
"امریکی ادارے کا بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' پر پابندی کا مطالبہ
وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں فروری میں مودی کے دورہ امریکہ کے دوران طے پانے والے دو طرفہ ایجنڈے کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرنے کا امکان ہے۔ اس ایجنڈے میں دو طرفہ تجارت میں "انصاف پسندی" اور دفاعی شراکت داری میں توسیع جیسے امور شامل ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے، "ہم بہت مثبت ہیں کہ یہ دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔"
بھارت کے لیے اہم کیا ہے؟امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دونوں ممالک کی باہمی تجارت 129 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جس میں بھارت کے حق میں 45.7 بلین ڈالر کا سرپلس ہے۔
مودی ان پہلے عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ بھارتی حکومت نے امریکہ سے برآمد کی جانے نصف سے زیادہ اشیا پر ٹیرف میں کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر
مودی اور ٹرمپ کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر عام بات ہے، البتہ امریکی صدر نے بھارت کو "ٹیرف کا غلط استعمال کرنے والا" اور "ٹیرف کنگ" تک کہا ہے۔
ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جس پر فی الوقت 90 دنوں تک کے لیے روک لگی ہوئی ہے اور اس سے بھارتی برآمد کنندگان کو عارضی راحت بھی ملی ہے۔
امریکی نائب صدر وینس اس ماہ بھارت کا دورہ کریں گے
وینس کے دورہ بھارت کے ساتھ سے نئی دہلی کو اس بات کی امید ہے کہ 90 دن کے وقفے کے اندر ہی ایک تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔
بھارت رواں برس کواڈ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے اور وینس کے دورے کو اس طرح بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اس سے بھارت میں ٹرمپ کی میزبانی کا راستہ بھی ہموار ہو سکتا ہے۔ کواڈ میں امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
ادارت رابعہ بگٹی