12 برس پہلے نواز شریف کی حکومت آئی تو بجلی کا بحران تھا: نہال ہاشمی
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
نہال ہاشمی — فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا ہے کہ 12 برس پہلے نواز شریف کی حکومت آئی تو بجلی کا بحران تھا۔
مسلم لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ میاں صاحب نے وعدہ کیا تھا کہ بجلی کے نئے ذرائع بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیمز کی صلاحتیوں کو بہتر کیا گیا، نئے نیوکلیئر پاور پلانٹ قائم کیے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے کراچی میں کے الیکٹرک کے ساتھ کوئی اور کمپنی ہونے کے مطالبے کی حمایت کردی۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ ملکی صنعت کی ترقی کا پہیہ تیزی سے آگے بڑھا جبکہ کراچی میں صنعتیں بھی دوبارہ چلنا شروع ہو گئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ن لیگ اور اتحادیوں نے کام کیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کر کے آئی پی پیز کو پابند کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے گردشی قرضہ ختم کر دیا تھا، پی ٹی آئی کے 4 سالہ حکومت نے گردشی قرضے کا پہاڑ کھڑا کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز ہر سال حکومت کو اربوں ڈالر کا چونا لگا رہے ہیں جن میں بڑے نام بھی شامل ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سولر انقلاب آرہا ہے آئی پی پیز کی بجلی کم استعمال ہوگی، کاروباری افراد تیار رہیں نیا معاشی نظام آرہا ہے جس سے امریکا کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امپورٹ ڈیوٹیز پر سالانہ چار ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ہر سال اپنے پاور پلانٹس کا ہیٹ آڈٹ کرواتی ہے، پرائیوٹ پلانٹس برطانوی عدالت چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک تمام آئی پی پیز نے ہیٹ آڈٹ نہیں کروایا جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی اس کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-
آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔
ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
Post Views: 1