افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ دہشتگردوں کے زیرقبضہ ،ہتھیار پاکستانی شہریوں اور مسلح افواج کیخلاف استعمال ہورہے ہیں، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ دہشتگردوں کے زیرقبضہ ،ہتھیار پاکستانی شہریوں اور مسلح افواج کیخلاف استعمال ہورہے ہیں، پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس )پاکستان نے عالمی برادری سے دہشتگردوں کے زیرقبضہ ہتھیاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آریا فارمولا اجلاس میں پاکستان نے نام نہاد بلوچ لبریشن آرمی، مجید بریگیڈ اور کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گردوں گروپوں کے جدید اور مہلک غیرقانونی ہتھیاروں کے حصول اور استعمال پرتشویش کا اظہار کیا۔پاکستانی مشن کے قونصلر سید عاطف رضا نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دہشت گرد گروپوں کے پاس افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں ڈالر مالیت کے غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں۔
پاکستان کے شہریوں اور مسلح افواج کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ دہشتگرد تنظیموں کو مخالف ملک کی بیرونی امداد اور مالی معاونت بھی حاصل ہے۔پاکستانی قونصلر نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی شراکت دار افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیاروں کے ذخیریکو بازیاب کروائیں اور دہشتگرد گروپوں کی ہتھیاروں تک رسائی کو روکا جائے۔ غیرقانونی ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ کو بند کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغانستان میں
پڑھیں:
معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اب کوئی نئی بات نہیں لگتی لیکن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے برتاؤ میں تسلسل نہیں دیکھا گیا، ایک جانب ہائی ریکارڈ بنا تو دوسری جانب پوائنٹس میں ریکارڈ کمی بھی دیکھی گئی۔
تاہم اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت رجحان کے زیر اثر ہے، بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس 1114 پوائنٹس اضافے کے بعد 118429 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 4 اپریل کو اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 20 ہزار کی ریکارڈ حد عبور کی۔
یہ بھی پڑھیں:
’جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا نے سرپرائز دیکھے، مختلف ممالک کیخلاف ٹیرف میں اضافے کے باعث دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس منفی رجحان کی زد پر آگئیں، جس سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور ایک ہی دن میں 8 ہزار پوائنٹس کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔‘
شہریار بٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مثبت سمت میں دیکھی جا رہی ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں، ایک طرف شرح سود میں کمی تو دوسری جانب مہنگائی بھی 60 سال کی کم سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت پڑ رہے ہیں۔
’دوسری جانب ملک میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی محاذ پر اس وقت کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف سے بھی امید ہے کہ 1 بلین ڈالر مل جائیں گے اگر انفرادی بات کی جائے تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں:
ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک بار پھر رفتار پکڑی ہے جو کہ عید کی تعطیلات کے بعد کچھ ماند پڑگئی تھی، ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کے اثرات ہم نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں بڑی گراوٹ کی شکل میں دیکھے۔
محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اثرات مرتب کرتے ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ ملکی حالت بہتری کی جانب گامزن ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہی تسلسل رہا تو یقینی طور پر مستقبل میں بہتری کی گنجائش بھی ہے اور امید بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آٹو سیکٹر آئی ایم ایف پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف سیاسی استحکام شہریار بٹ کے ایس سی محسن مسیڈیا