امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر یمن کیخلاف امریکی کارروائی پر مشتمل ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو بلیک اینڈ وائٹ فوٹیجز پر مشتمل ہے، جس ممکنہ طور پر کسی فوجی ڈرونز یا دوسرے طیاروں سے شوٹ کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں تقریباً عمودی زاویے سے کئی درجنوں افراد کو نشانہ بناتے دکھایا گیا۔

These Houthis gathered for instructions on an attack.

Oops, there will be no attack by these Houthis! 

They will never sink our ships again! pic.twitter.com/lEzfyDgWP5

— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 4, 2025

ویڈیو میں نشانہ بنائے جانے والے ان افراد سے متعلق امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’یہ حوثی ایک حملے کی منصوبہ بندی کے لیے اکٹھے ہوئے تھے‘۔

ویڈیو میں نیم دائرے کی صورت میں جمع افراد کو دکھایا گیا ہے، تاہم فوراً ہی اس مقام پر کے وسط میں روشنی نمودار ہوتی ہے، جس کے بعد دھواں اٹھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ انتظامیہ نے یمن میں حوثی باغیوں پر فوجی حملوں کی خبر کیوں لیک کی؟

فوٹیج ایک وسیع شاٹ تک کاٹتی ہے جس میں حملے کے مقام پر دھواں اور سڑک کے اوپر کھڑی کئی گاڑیاں دکھائی دیتی ہیں۔ حملے کے مقام پر ایک وسیع گڑھا دکھانے کے لیے کیمرہ پھر قریب سے کاٹتا ہے۔ تاہم کسی بھی لاش کی آسانی سے شناخت نہیں ہو پاتی۔

اس حوالے سے امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’اب ان حوثیوں کی طرف سے کوئی حملہ نہیں ہوگا، وہ ہمارے جہازوں کو دوبارہ کبھی نہیں ڈبوئیں گے‘۔

امریکی دعوے کے مطابق یہ حملے حوثیوں کی جانب سے امریکی بحری جہازوں پر حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

دوسری طرف حوثیوں سے تعلق رکھنے والے ذرائع ابلاغ نے اس ہفتے درجنوں حملوں میں متعدد ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جس کا الزام انہوں نے امریکا پر عائد کیا ہے۔

حوثیوں کے مطابق بحیرہ احمر میں امریکی مفادات کیخلاف کارروائی دراصل غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کا ردعمل ہے۔

امریکی حکام کے مطابق علاقائی استحکام اور بحیرہ احمر میں آزادانہ آمد و رفت برقرار رکھنے کے لیے خطے میں موجود طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کی معاونت کے لیے دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن بھیجا جائیگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی صدر بحیرہ احمر حوثی ڈونلڈ ٹرمپ طیارہ بردار بحری جہاز یمن یو ایس ایس کارل ونسن یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین امریکی صدر یو ایس ایس کے لیے

پڑھیں:

پیوٹن سے ملاقات میں انتظار پر جھوٹی خبر؟ آر ٹی انڈیا نے وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق پوسٹ حذف کر دی

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آر ٹی انڈیا نے وزیرِاعظم شہباز شریف کے حوالے سے شائع کی گئی ایک پوسٹ حذف کر دی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے انتظار کرتے رہے۔

آر ٹی انڈیا نے وضاحت میں کہا ہے کہ یہ پوسٹ واقعات کی غلط عکاسی ہو سکتی تھی۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم شہباز شریف ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں ایک بین الاقوامی فورم میں شرکت کے لیے موجود تھے۔

فورم کے موقع پر وزیراعظم نے متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جن میں ترک صدر رجب طیب اردوان، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، کرغزستان کے صدر صدر جپاروف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شامل تھے۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کو روسی صدر پیوٹن سے مصافحہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان ملاقاتوں کو خوشگوار اور مثبت قرار دیا۔ وزیراعظم کے ترجمان برائے خارجہ میڈیا مشرف زیدی نے بھی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تمام عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں مفید رہیں۔

Prime Minister of Pakistan @CMShehbaz at Ashgabad. Great interactions with world leaders. Pakistan shining at the global stage Alhamdulillah !
Warm and cordial exchanges with President of Russia Vladimir Putin @kremlinrussia_E , President of Turkey @RTErdogan and President of… pic.twitter.com/J72d0OcA3T

— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) December 12, 2025

اسی ویڈیو کو پاکستان میں روسی سفارتخانے کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا۔ تاہم آر ٹی انڈیا نے ایک مختلف ویڈیو کے ساتھ یہ تاثر دیا تھا کہ وزیراعظم نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے طویل انتظار کیا، جسے بعد ازاں حذف کر دیا گیا۔

بعد میں جاری وضاحتی بیان میں آر ٹی انڈیا نے اعتراف کیا کہ پوسٹ حقائق کی غلط ترجمانی پر مبنی ہو سکتی تھی۔ دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف بعد ازاں صدر پیوٹن اور ترک صدر اردوان کی ملاقات میں شامل بھی ہوئے تھے۔

اس معاملے پر وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ایک بھارتی میڈیا ادارے کی جانب سے جھوٹی خبر شائع کر کے پھر اسے حذف کرنا خود اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیوٹن سے ملاقات میں انتظار پر جھوٹی خبر؟ آر ٹی انڈیا نے وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق پوسٹ حذف کر دی
  • شام میں امریکی اور شامی فوجیوں کے مشترکہ گشت کے دوران فائرنگ، متعدد زخمی
  • اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
  • ربیکا حسین کو کس نے کتنی سلامی دی؟ ٹک ٹاکر جوڑے نے تفصیلات شیئر کردیں
  • صومالیہ نے امریکی صدر کے توہین آمیز رویے کی مذمت کردی
  •  عراق جانے والے زائرین کا قیام مقررہ مدت سے زائد نہیں ہوگا، محسن نقوی
  • سنگیتا نے صائمہ نور کو ہراساں اور گھنٹوں یرغمال بنائے جانے کی تفصیلات بیان کردیں
  • روس ڈونباس پر کنٹرول چاہتا ہے لیکن اسے قبول نہیں کریں گے، زیلینسکی
  • تیل بردار جہاز کی ضبطی بحری قزاقی ہے، وینزوئلا
  • تیل بردار جہاز کی ضبطی بحری قزاقی ہے،