پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات میں شدت، علی امین گنڈاپور اور اسد قیصر آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔ دو طرفہ بیان بازی کے بعد سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ اسد قیصر نے مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری بیان میں اسد قیصر نے کہا کہ میں پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان کا مؤقف قوم کے سامنے لایا جائے، ہم وزیرِاعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز کرنا، ملک اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔
میں پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات کی جائیں، اور اس حوالے سے چیئرمین عمران خان کا مؤقف قوم کے سامنے لایا جائے۔ ہم وزیرِ اعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز…
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) April 4, 2025
مزید پڑھیں: تیمور جھگڑا اور علی امین گنڈاپور میں جھگڑا کیا ہے؟
اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ہماری ساری توجہ عمران خان اور دیگر بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے، غیر ضروری بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ہوا دے کر عمران خان کی رہائی کی جدوجہد کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں صوبے میں بہتر گورننس، امن و امان کی بحالی اور عمران خان اور دیگر بے گناہ اسیران کی رہائی کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما شہرام ترکئی نے بھی علی امین گنڈاپور کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیان کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عاطف خان، شہرام ترکئی اور اسد قیصر سازشی ہیں، اس لیے عمران خان نے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ نہ دینا کا کہا تھا، وزیر اعلی خبیر پختونخوا علی امین گنڈا پور pic.
— Kamran Ali (@akamran111) April 3, 2025
مزید پڑھیں: وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر عوام اور پولیس کو لے کر احتجاج پر نکلوں گا، علی امین گنڈاپور کی دھمکی
انہوں نے کہا کہ بانی چئیرمین کامؤقف قوم کے سامنے لایا جائے، ہم وزیراعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، موجودہ حالات میں ایسے بیانات سے بانی چئیرمین کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ عاطف خان، شہرام ترکئی اور اسد قیصر سازشی ہیں، اس لیے عمران خان نے انہیں صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ نہ دینے کا کہا تھا، کہ اگر وہ صوبائی اسمبلی میں آئے تو مجھے تنگ کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا وزیراعلی علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
اسلام آباد:چائنا میڈیا گروپ کے اشتراک سے نیشنل لائبریری آف پاکستان میں ایک اہم سیمینار بعنوان “مشترکہ خواب، مشترکہ ترقی: جدیدیت کے دس برسوں کا سفر” منعقد ہوا، جس میں پاکستان اور چین کے درمیان گزشتہ ایک دہائی پر محیط جدیدیت، ترقی، اور دوستی کے سفر کا جائزہ پیش کیا گیا۔پیر کے روزتقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، قیصر احمد شیخ تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا دس سال قبل دورہ پاکستان، دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین – پاکستان اقتصادی راہداری نے گزشتہ دس برسوں میں پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے ثمرات ناصرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک تک بھی پہنچ رہے ہیں۔وزیر مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن، حذیفہ رحمان نے ورچوئل خطاب میں کہا کہ دس سال قبل پاکستان ایک معاشی بحران سے گزر رہا تھا، ایسے میں صدر شی جن پھنگ کا سی پیک جیسا تحفہ پاکستان کے لیے معاشی سہارا ثابت ہوا، جس سے دونوں ممالک کی دوستی کو نئی جِلا ملی۔رکن قومی اسمبلی و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن صبحین غوری نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین ہر موسم کے ساتھی ہیں، اور صدر شی جن پھنگ کے دورۂ پاکستان نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔چین میں پاکستان کے سابق سفیر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے اپنے خصوصی پیغام میں چین اور پاکستان کے مابین جاری اقتصادی و سفارتی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے دورہ پاکستان کے ثمرات خاص طور پر پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی بحران کے خاتمے میں نمایاں نظر آتے ہیں۔سیمینار میں تھینک ٹینکس، ماہرین تعلیم، اساتذہ، طلبہ، محققین، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب “چین، آج اور کل” کے مصنف شاہد افراز خان کی کاوشوں کو بھی بھرپور انداز میں سراہا گیا، جو چین کی ترقی، پالیسیوں اور اشتراک کار پر گراں قدر تحقیق پر مبنی ہے۔میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد میں شرکت اس امر کا ثبوت تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان قائم شراکت داری اور ترقی کا یہ سفر عوامی و ادارہ جاتی سطح پر وسیع دلچسپی کا حامل ہے۔یہ سیمینار نہ صرف گزشتہ دہائی کی کامیابیوں کا اعتراف تھا بلکہ مستقبل میں چین – پاکستان تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا بھی مظہر تھا۔
Post Views: 3