لک پاس پر دھرنا نویں روز میں داخل ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کی قیادت میں مستونگ لک پاس پر دھرنا نویں روز میں داخل ہوگیا۔
بی این پی سربراہ کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں، یہ رویہ افسوس ناک ہے۔
بی این پی کا قافلہ کوئٹہ میں داخلے سے روکنے کے لیے انتظامیہ کے اقدامات، مستونگ اور مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دیے۔
کوئٹہ میں موبائل فون پر ڈیٹا انٹرنیٹ سروس 4 روز سے معطل ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان ہائیکورٹ نے بی این پی کے کارکنان کی رہائی کا حکم دے دیا
بلوچستان ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ بی این پی کے 70 کارکنوں کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بی این پی کے وکلا کے مطابق مذکورہ کارکنان کو مستونگ میں دھرنا دینے کی پاداش میں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بی این پی کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم، صوبے بھر میں ریلیاں نکالنے کا اعلان
کارکنان کی رہائی کا فیصلہ جسٹس روزی خان اور جسٹس سردار حلیمی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سنایا۔
کارکنوں کے وکلا نے حکومتی نوٹیفکیشن بھی عدالت میں جمع کروایا۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے اپنا دھرنا کیوں ختم کیا ہے؟
سماعت میں بی این کی جانب سے ساجد ترین ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا پیش ہوئے جبکہ حکومت کی پیروی ایڈووکیٹ جنرل نے کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان ہائیکورٹ بی این پی بی این پی دھرنا بی این پی کارکنان رہا