Express News:
2025-04-22@14:27:22 GMT

عیدالفطر اورگردشی زرکی رفتار

اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT

ملک بھر سے موصولہ اطلاعات، رپورٹوں، جائزوں سے یہی ظاہر ہو رہا تھا کہ عیدالفطر 2025 کو انتہائی جوش و خروش، روایتی انداز میں، مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منانے کے لیے پاکستانی عوام نے کوئی کسر نہ چھوڑی۔ بازاروں، مارکیٹوں، شاپنگ پلازوں اور دیگرکاروباری مراکز میں عید کی خریداری کے سلسلے میں بے پناہ رش دیکھا گیا۔

عوام کا جم غفیر تھا، جوکہ اپنے لیے من پسند کپڑوں، گارمنٹس، جوتے،گھڑیاں، رومال، ٹوپیاں، خواتین اپنے من پسند لباس، ڈوپٹے، حجاب، چوڑیاں، سینڈل، مصنوعی زیورات، مہندی اور بہت سی اشیا کی خریداری میں مصروف تھیں۔گھروں میں مہمانوں کی خاطر تواضح کی خاطر بڑے پیمانے پر مٹھائیوں کی خریداری ہوئی۔ صدر کراچی کے ایک مٹھائی فروش کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ گزشتہ سالوں کی نسبت دگنی مٹھائی فروخت ہوئی۔

بعض دکانداروں نے رعایتی سیل بھی لگا رکھی تھی جس سے عوام نے خوب فائدہ اٹھایا۔کچھ دکاندار ایسے بھی تھے جنھوں نے نہایت ہی کم قیمت پر ریڈی میڈ گارمنٹس، شلوار قمیض فروخت کے لیے پیش کر رکھے تھے، ان کا کہنا تھا کہ ان کا اصل مقصد یہ ہے کہ غریب افراد بھی اپنے لیے خریداری کرسکیں، جب کہ بعض افراد نے اس موقعے سے خوب فائدہ اٹھایا۔ البتہ ایسے بھی دکاندار تھے جنھوں نے اپنی اشیا کی قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت 50 سے 60 فی صد زائد اضافہ وصول کیا۔

اسلام نے عیدالفطر کو معاشی اور مالی عبادت کے ساتھ جوڑا ہے۔ خاص طور پر ایک ایسا حکم دیا گیا کہ عید الفطر کی نماز سے قبل فطرانہ کی رقم غریبوں، مستحق افراد، ضرورت مندوں میں تقسیم کر دی جائے اس کے علاوہ رمضان المبارک میں زکوٰۃ، خیرات، صدقہ کی ادائیگی میں زور شور پیدا ہو جاتا ہے۔ یوں تو سارا سال زکوٰۃ ادا کر سکتے ہیں لیکن عوام الناس کی ایک بہت بڑی اکثریت اس ماہ مقدس میں زکوٰۃ، صدقہ، خیرات کرتی نظر آتی ہے اور یوں ماہ رمضان المبارک میں یہاں تک کہ نماز عیدالفطر سے قبل تک مالیاتی اعتبار سے فطری نمو، دولت کی ریل پیل کے باعث معاشی نمو میں بابرکت اضافہ اور گردش زر کی رفتار تیز سے تیز تر ہو کر معیشت کو جمود سے نکال باہر کرتی ہے۔

پاکستان میں فطرانے کی رقم فی کس 220 سے 240 روپے اور دیگر اشیا کے مطابق اس میں مزید اضافہ کرکے فطرانے کی رقم ادا کی جاتی ہے اور ایک اندازے کے مطابق عموماً بعض غریب افراد کی بھی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی طرح فطرے کی رقم ادا کر دیں۔ یوں کہا جاتا ہے کہ آبادی کے 60 تا 80 فی صد افراد فطرے کی ادائیگی کرتے ہیں۔

ہم اسے احتیاطاً 70 فی صد آبادی سمجھ لیتے ہیں جس کے باعث اندازہ ہے کہ تقریباً 60 ارب سے 80 ارب روپے بطور فطرانہ ادا کیا گیا ہوگا۔ ظاہر سی بات ہے یہ رقم جب مستحقین تک پہنچی ہوگی تو وہ سارا کا سارا خرچ ہو گیا ہوگا۔ کیونکہ اس سے قبل وہ اپنی ضروریات پر خرچ نہ کر سکے اور اب جب ان کی جیب میں کچھ پیسے آگئے ہیں تو وہ رقم گردش زر میں تیزی لے کر آتی ہے۔پاکستان کا شمار ان اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جہاں ہر سال مجموعی طور پر کھربوں روپے کئی اقسام کے مذہبی اور دینی اسلامی فرائض اور جوش و جذبے کے تحت غربا، مساکین، مستحقین، ضرورت مند اقربا، یتیموں، بیواؤں، معذور افراد، بوڑھے افراد، مالی طور پرکمزور خاندانوں اور دیگر میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

جہاں تک زکوٰۃ کی کل مجموعی رقم کی ادائیگی کا تعلق ہے اس بارے میں اندازہ لگانا بھی نہیں چاہیے، کیونکہ اس کی مقدار کا قطعاً کوئی تعین نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ سرکار بینکوں کے ذریعے جو رقم اکٹھی کرتی ہے اس کی مقدار انتہائی قلیل ہے کیونکہ عوام کا اس سلسلے میں زکوٰۃ کی تقسیم کے بارے میں حکومتی نظام پر اعتبار نہیں ہے، لہٰذا لوگ اپنے طور پر زکوٰۃ دیتے ہیں۔ صدقات خیرات کرتے ہیں، راشن بیگز تقسیم کرتے ہیں۔ ایک راشن بیگ میں 5 سے 8 یا 10 ہزار روپے تک بھی اشیا ہوتی ہیں۔

ایسے ملک بھر میں لاکھوں پیکٹ اور بوریوں کی شکل میں تقسیم کی جاتی ہیں۔ پھر کپڑے بھی تقسیم ہوتے ہیں ان میں سلے اور ان سلے بھی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ نقد رقم تقسیم کی جاتی ہے، اس میں ہر مستحق اپنے طور پر اپنے زیورات اور دیگر آمدن جمع پونجی اور بہت سی باتوں کا خیال کرکے زکوٰۃ بھی ادا کرتا ہے اور اس ماہ مقدس میں صدقات، خیرات بھی کرتا ہے۔ یہ مجموعی رقم مل کر ملک کے غریب عوام کی جیب میں جب چلی جاتی ہے تو اس کی خوشیاں دوبالا ہو جاتی ہیں اور وہ یہ رقم جب خرچ کرتا ہے تو زر کی گردش تیزی سے بڑھ جاتی ہے اور امیر کے ساتھ ساتھ غریب کی بھی عید کی خوشیاں دوبالا ہو جاتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتی ہے ہے اور کی رقم

پڑھیں:

فواد چوہدری پارٹی میں تقسیم ڈالنے والا ٹاؤٹ ہے، شعیب شاہین کی سابق وفاقی وزیر پر تنقید

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شعیب شاہین نے ایک بار پھر فواد چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے انہیں پارٹی میں تقسیم ڈالنے والا ٹاؤٹ قرار دے دیا۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف قتل، ڈکیتی اور دہشتگردی کی 20 ایف آئی آر درج ہیں، فواد چوہدری تو پارٹی میں تقسیم ڈالنے والا ٹاؤٹ ہے جب کہ ان کے بھائی فیصل چوہدری کو جھوٹ بولنے پر بانی پی ٹی آئی نے پارٹی سے نکالا تھا کیوں کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے، اس لیے پارٹی کے اندرونی معاملات بگاڑنے والوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر شعیب شاہین اور فواد چوہدری کی تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد فواد چوہدری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مار دیا تھا، شعیب شاہین نے اس واقعے کے بارے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی آگاہ کیا جس پر انہوں نے افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔

(جاری ہے)

اڈیالہ جیل کے باہر شعیب شاہین اور فواد چوہدری کی تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد فواد چوہدری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مارا تھا۔

ذرائع کے مطابق شعیب شاہین نے اس واقعے کے بارے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی آگاہ کیا تھا جس پر انہوں نے افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔ بعد ازاں جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا شعیب شاہین مجھے پریس کانفرنس میں بھگوڑا کہہ کر پکار رہے تھے اور جب میں نے خان صاحب سے پوچھا کہ کیا آپ نے ایسا کہا ہے تو انہوں نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کہا، میری اب شعیب شاہین کے ساتھ صلح ہو گئی ہے، عمران خان نے جب حکم دے دیا تو پھر معاملہ ختم ہو گیا۔

دوسری جانب شیعب شاہین نے ایک بار پھر فواد چوہدری کو بھگوڑا قرار دیتے ہوئے کہا فواد چوہدری پلاننگ کرکے آیا تھا اس نے مجھ پر حملہ کیا ہے، فواد نے مجھے تھپڑ مارا اس سے زیادہ ان کو جواب مل گیا ہے، ہم نے 4 گنا حساب برابر کر دیا، فواد چوہدری کا ہماری پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ ہماری پارٹی میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، فواد چوہدری ٹاؤٹ ہے، بانی پی ٹی آئی نے بھی اس جھگڑے کی مذمت کی ہے، فواد چوہدری جھوٹ بول کر گیا ہے اس سے کوئی صلح نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز
  • پاکستان میں عطیہ چشم کا فقدان، سری لنکا کی فیاضی
  • کراچی: تیز رفتار آئل ٹینکر موٹر سائیکل سوار کو روند دیا
  • جناح اسپتال کے ڈاکٹر پر تشددکا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم، مطالبات بھی سامنے آگئے
  • حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • فواد چوہدری پارٹی میں تقسیم ڈالنے والا ٹاؤٹ ہے، شعیب شاہین کی سابق وفاقی وزیر پر تنقید
  • 9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد
  • فواد چودھری پارٹی میں تقسیم ڈالنے والا ٹاؤٹ، شعیب شاہین
  • کراچی: تیز رفتار ڈمپر نے رکشے کو روند ڈالا، تین افراد زخمی