Islam Times:
2025-04-21@23:29:40 GMT

نویں ایشیائی گیمز پر امریکہ نے سائبر حملے کیے، چین

اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT

نویں ایشیائی گیمز پر امریکہ نے سائبر حملے کیے، چین

میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شمال مشرقی چین کے صوبہ ہیلونگ جیانگ میں اہم نیٹ ورک انفارمیشن سسٹمز کو بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر سائبر حملوں کا سامنا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ چینی وزارت خارجہ نے ایک نئی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کے دوران چین کے خلاف ہونے والے سائبر حملوں کے پیچھے امریکا اور اس کے اتحادی ممالک شامل تھے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سینٹر اور نیشنل انجینئرنگ لیبارٹری برائے کمپیوٹر وائرس سے بچاؤ کی ٹیکنالوجی نے اس رپورٹ کو جاری کیا، جس میں انکشاف کیا گیا کہ شمال مشرقی چین کے صوبہ ہیلونگ جیانگ میں اہم نیٹ ورک انفارمیشن سسٹمز کو بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر سائبر حملوں کا سامنا رہا۔

رپورٹ کے مطابق ان حملوں کا سراغ امریکا، نیدرلینڈز اور سنگاپور سمیت مختلف ممالک اور خطوں سے لگایا گیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے کہا کہ چین اس رپورٹ کا نوٹس لیتا ہے اور اس کے سامنے آنے والی بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمی پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ ایک بار پھر یہ ظاہر کرتی ہے کہ چین دنیا بھر میں سائبر حملوں کا سب سے بڑا شکار ہے، چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ رویہ اپنائے، اپنے رویے کا جائزہ لے اور دوسروں پر تہمت لگانے سے باز رہے۔ یہ سائبر حملے چین کے لیے ایک سنگین تشویش کا باعث بنے ہیں اور چین نے عالمی سطح پر سائبر سیکیورٹی کے معاملے میں اپنی حفاظت کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سائبر حملوں حملوں کا چین کے

پڑھیں:

غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 اپریل 2025ء) غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتایا ہے کہ تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید نوے فلسطینی مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ہلاکتیں گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران کیے گئے حملوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ اسرائیلی دفاعی افواج حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔

ہلاک ہونے والے افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ غزہ پٹی میں وزارت صحت کے مطابق کچھ افراد ایسے علاقوں میں بھی مارے گئے ہیں، جو اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کے زون قرار دیے گئے تھے۔

جنوبی شہر خان یونس میں بھی کم از کم گیارہ افراد ہلاک ہوئے۔ اس شہر کے علاقے مواسی کو اسرائیل نے انسانی ہمدردی کا زون زون قرار دیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یہاں عارضی بنائی گئی پناہ گاہوں میں لاکھوں بے گھر فسلطینی رہائش پذیر ہیں۔ تاہم اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جنگجو شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، اس لیے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری عسکریت پسند حماس پر ہی عائد ہوتی ہے۔ انسانی بحرانی المیہ شدید ہوتا ہوا

اکتوبر 2023ء سے جاری جنگ نے غزہ کے بڑے حصے کو تباہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں وہاں کے باسی خوراک پیدا کرنے کی صلاحیت سے تقریبا محروم ہو چکے ہیں۔

اس مسلح تنازعے کے باعث غزہ پٹی کی نوے فیصد سے زائد آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ لاکھوں افراد خیموں یا تباہ شدہ عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

نئے اسرائیلی فضائی حملے ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں، جب امدادی تنظیمیں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر عائد مکمل ناکہ بندی پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ غزہ پٹی میں گزشتہ چھ ہفتوں سے تمام اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی رسد بند ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار ہو چکے ہیں اور بیشتر افراد بمشکل ایک وقت کا کھانا کھا پا رہے ہیں کیونکہ خوراک کے ذخائر ختم ہوتے جا رہے ہیں۔

محاصرے اور جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار افراد خوراک کی شدید قلت کے باعث سمندری کچھوؤں کا گوشت کھانا شروع ہو گئے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق کچھ مجبور خاندانوں نے پروٹین کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر ایسا اقدام اٹھایا ہے۔

جنگ بندی کی جامع ڈیل چاہتے ہیں، حماس

دریں اثنا حماس نے فائر بندی کی اسرائیلی پیشکش مسترد کر دی ہے۔ اس عسکریت پسند تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ کسی جزوی ڈیل کو قبول نہیں کرے گی بلکہ وہ جنگ بندی کا ایک جامع معاہدہ چاہتی ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کی نئی کوششیں جاری ہیں لیکن حماس کا کہنا ہے کہ وہ صرف اسی معاہدے کو قبول کرے گی جو جنگ کا مکمل خاتمہ کرے۔

غزہ میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا، ''ہماری تحریک (حماس) جنگ بندی کے ایک ایسے معاہدے پر فوری مذاکرات کے لیے تیار ہے، جس کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی طے شدہ تعداد کی رہائی کے بدلے یرغمالیوں کی آزادی ممکن ہو سکے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس نئی ڈیل کے تحت ہماری عوام کے خلاف جنگ کا مکمل خاتمہ ہو، اسرائیلی افواج غزہ سے مکمل طور پر نکل جائیں اور غزہ پٹی کی تعمیر نو کا آغاز ہو۔

‘‘ اسرائیل نے کیا پیشکش کی تھی؟

اسرائیل 45 دن کی جنگ بندی کے بدلے مزید 10 یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ تجویز بھی ہے کہ اس مدت میں فریقین مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں گے۔

اسرائیلی منصوبے میں یہ بھی شامل ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے تاہم یہ عسکری گروہ اس مطالبے کو مسترد کر چکا ہے۔

مذاکرات ابھی تک تعطل کا شکار ہیں جبکہ غزہ میں لڑائی جاری ہے۔

اس صورتحال میں غزہ کے عام شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ تنازعہ کیسے شروع ہوا تھا؟

غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق دو ماہ کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد دوبارہ شروع کیے گئے اسرائیلی زمینی اور فضائی حملوں میں اب تک کم از کم 1,691 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سات اکتوبر سن 2023ء سے جاری اس جنگ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اکاون ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

سات اکتوبر سن 2023ء کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل کی سرزمین پر حملہ کرتے ہوئے اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1,218 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ ڈھائی سو سے زائد افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی شروع کر دی تھی۔ یورپی یونین، امریکہ اور متعدد دیگر مغربی ممالک حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

ادارت: عرفان آفتاب، مریم احمد

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • یمن میں امریکہ کو بری طرح شکست کا سامنا ہے، رپورٹ
  • فلسطین اور غزہ کے نام پر لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے: عظمیٰ بخاری
  • پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
  • امریکا کے یمن پر تازہ حملے، مزید شہری جاں بحق، جوابی کارروائی میں امریکی ڈرون تباہ
  • باکو بائی ایئر: پی آئی اے آج ’ایشیائی پورپ‘ کی جانب پہلی اُڑان بھرے گی
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • یمن پر تازہ امریکی حملے، شہداء کی تعداد 80 ہوگئی، صنعا میں شدید احتجاج